رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ایران کے مقدس شہر قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیتالله عبدالله جوادی آملی نے مسجد اعظم میں منعقدہ اپنے تفسیر کے درس میں سورہ مبارکہ حجرات کی آیات کی تفسیر بیان کرتے ہوئے آیت «وَلَا یغْتَبْ بَعْضُكُمْ بَعْضًا أَیحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ یأْكُلَ لَحْمَ أَخِیهِ مَیتًا فَكَرِهْتُمُوهُ» کے سلسلہ میں کہا : کبھی کبھی انسان پستی کے اس منزل پر پہوچ جاتا ہے کہ گناہ کرنا اس کے لئے ایک محبوب فعل ہو جاتا ہے ، بعض لوگوں نے گدھ ہونے کی عادت کر لی ہے ، بعض لوگ گدھ تو نہیں ہیں اور اپنے کام کو انجام دیتے ہیں شکار کرتے ہیں اور بعض ضدی ہیں اور حملہ پر حملہ کرتے ہیں ، عقاب اس قدر پیچھا کرتا ہے کہ اپنے مقصد کو حاصل کر لیتا ہے ، یہ عقاب دوسرے حیوانوں کے بنسبت ضدی ہے لیکن بعض حیوان ہیں کہ گدھ ہیں اور دوسروں کے شکار سے استفادہ کرتے ہیں ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : کبھی انسان اس منزل پر پہوچتا ہے کہ اس کو اس مردہ کھانے والے اور لاش کھانے والے کے فہرست میں شمار کیا جاتا ہے ، اس لئے کہ وہ غیبت کرنے سے لذت حاصل کرتے ہیں ، ان کو اپنے سلسلہ میں علم ہو جانا چاہیئے کہ وہ لاشخور ہیں کیونکہ اپنے اس فعل سے لذت حاصل کرتے ہیں اور ہنستے ہیں مزاق اڑاتے ہیں جو کہ ایک حرام کام ہے اور خطرناک ہے قرآن کریم اس خطروں کو ہمارے لئے معرفت نفس کے عنوان سے بیان کیا ہے ۔
قرآن کریم کے مشہور و معروف مفسر نے آیت «یا أَیهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِنْ ذَكَرٍ وَأُنْثَى وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِیمٌ خَبِیرٌ ﴿۱۳﴾» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : اے انسان جان لو کہ تم دوسروں پر نسل و رنگ کی بنیاد پر فخر نہیں کر سکتے ، خداوند عالم فرماتا ہے ہم نے دو کام انجام دیا ہے اور یہ دو کام ہدف کے مطابق ہے ، اس سات عرب میں کوئی بھی ایک دوسرے کی شبیہ نہیں ہے «اختلاف السنتكم و الوانكم»، یہ کام کیا ہے کہ تم ایک دوسرے کو پہچان سکو اور جان لو کہ ملک و قبیلہ کے مسائل اور اسی کے مانند تم لوگوں کو قبیلہ قبیلہ میں قرار دیا ہے جو کہ تم لوگوں کے لئے شناختی کارڈ ہے ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۹۵/