‫‫کیٹیگری‬ :
01 December 2016 - 22:29
News ID: 424812
فونت
شب شہادت امام رضا علیہ السلام حرم مطہر حضرت علی بن موسیٰ الرضا(ع) کے صحن انقلاب میں مرثیہ خوانی اور عزادری منعقد ہوئی ۔
مشہد میں شهادت امام رضا (ع) کی مناسبت سے عزاداری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شب شہادت امام رضا علیہ السلام ۲۹ صفر نماز مغربین کے بعد حرم مطہر حضرت علی بن موسیٰ الرضا(ع) کے صحن انقلاب میں صوبہ خراسان رضوی میں ولی فقیہ کے نمائندے آیت اللہ علم الھدیٰ، آستان قدس رضوی کے متولی حجت الاسلام والمسلمین ابراہیم رئیسی، صوبہ خراسان رضوی کے گورنر علی رضا رشیدیان، آستان قدس رضوی میں متولی کے جانشین اور اس نورانی بارگاہ کے خدّاموں کی موجودگی میں عزادری منعقد ہوئی برگزار کئے گئے ۔

اسی طرح ۳۰ صفر کی شب خطبہ خوانی کے مراسم کے وقت زین المؤمنین علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کی نورانی بارگاہ شہادت کی خوشبو سے معطر تھی، پہلی بار دفاع مقدس اور مدافع حرم کے شھداء اور جانبازوں کے معزز خاندانوں اور امام رضا (ع) کی زیارت کے راستے میں جان قربان کرنے والے افراد کے رشتہ داروں نے شرکت کی۔

اس مراسم میں امام رضا علیہ السلام کے متولی حجت الاسلام والمسلمین سید ابراھیم رئیسی نے بارگاہ رضوی کی زیارت کو خودسازی اور روح کی پرورش کے لئے ایک مغتنم فرصت جانا اور کہا : آستان قدس رضوی انسان سازی اور معرفت کا بہت بڑا مدرسہ اور درسگاہ ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا: اس نورانی اور ملکوتی بارگاہ کے زائرین حضرت علی بن موسیٰ الرضا(ع) کے حضور میں اپنی معرفت میں اضافہ کرتے ہیں۔ آستان قدس رضوی انسان سازی کی بہت بڑی درسگاہ ہے جس میں عالم آل محمد (ص) کا وجود مبارک معلم ہےاور آئمہ معصومین(ع)سے عشق ومحبت کرنے والے یہاں پر متعلم ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین سید ابراھیم رئیسی نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : اس عظیم درسگاہ میں ایک انسان سالک الی اللہ کی رشد و ترقی اور تکامل حضرت ثامن الحجج علیہ السلام کے عظیم مقام سے مدد حاصل کر کے کسب کیا جا سکتا ہے۔

حوزہ علمیہ مشہد کے مشہور و معروف استاد نے شب شہادت حضرت رضا(ع) میں پڑھے جانے والے خطبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ مراسم ہرگز تشریفاتی نہیں ہیں ، بلکہ پختہ اعتقاد اور قلبی ایمان کے ساتھ برگزار کئے جاتے ہیں ؛ توحید، نبوت، امامت ، ولایت اور قیامت سے متعلق اعتقادات کو اس خطبہ میں بیان کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا : نظام مقدس جمہوری اسلامی قرآن اور اسلام ناب کی تعلیمات سے بنایا گیا ہے اس لئے نظام اسلامی کی نعمت پر شکر کرتے ہیں اور آج کی رات اس خطبہ میں اس نظام کے عظیم الشان مؤسس کی ملکوتی روح پر درود بھیجتے ہیں اور اس کے وارث کی عزت وسلامتی کے لئے دعا گو ہیں۔

مجلس خبرگان رھبری کے ممبر نے اپنی تقریر کے دوسری حصے میں رھبر معظم انقلاب کی طرف سے سات منشور جو آستان قدس رضوی کے لئے بیان کئے گئے تھے اشارہ کیا اور کہا : حضرت رضا علیہ السلام اور آپ کے اجداد کی زندگی میں ہمیشہ محرومین اور ضعیف اور مستمندوں پر توجہ دی گئی اور اس کی تاکید کی گئ۔ اس لئے امام رضا کے حرم کے خدّاموں کو اپنا اخلاق اپنی رفتار و کردار کو حضرت ثامن الحجج (ع) حضور میں ایسا بنانا چاہئے جیسے امام کے پرورش یافتہ اور تعلیم دیدہ ہوں اور ان کی گفتارفکروسیرت رضوی کی تجلی ہونی چاہئے۔

امام رضا علیہ السلام کے روضہ کے متولی نے حضرت رضا (ع) کے حضور میں نیازمندوں اور محروموں کی مشکلات کو حل کرنے کے لئے مدد طلب کرتے ہوئے کہا: زائرین کی میزبانی کی ثقافت پر ایسے عمل کرنا چاہئے جیسے کہ حرم اور حریم ایک ہیں ۔ نہ فقط مشھد مقدس اور صوبہ خراسان بلکہ پورا ایران رضوی ثقافت کا جلوہ ہو۔

مراسم میں حرم مطہر رضوی کے خدّاموں نے اپنے ہاتھوں پر جلتی شمعون کو لئے صحن انقلاب اسلامی میں ایک دائرہ کی صورت میں اور خدمتیاران رضوی منظم صفوں کی صورت میں صحن کے اندر کھڑے تھے۔ اور نوحہ خوانی ، مرثیہ ثرائی کر کے اپنے ولی نعمت حضرت علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کی شہادت کو حضرت بقیۃ اللہ ارواحنا الفداہ کو تسلیت عرض کر رہے تھے۔

ان مراسم میں شب شہادت امام رضا (ع) کا خطبہ محمد موحد کے توسط سے پڑھا گیا۔ اس خطبہ میں ذات اقدس الھیٰ کی وحدانیت کی گواھی، خدا کی حمد و ثناء اور رسول اکرم(ص) پر درود و رحمت اور اسی طرح آئمہ معصومین (ع) پر سلام و درود ، شھداء اور امام راحل پر سلام، رھبر معظم انقلاب کی سلامتی اور طول عمر کے لئے دعا کی گئی۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۷۶۶/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬