‫‫کیٹیگری‬ :
06 December 2016 - 15:13
News ID: 424895
فونت
آیت الله جوادی آملی:
حضرت ‌آیت الله جوادی آملی نے تاکید کی ہے : یہ کہ اگر کوئی شخص دیکھ رہا ہے کہ ہمارے ملک میں کسی بھی طرح کے مسائل و مشکلات پائے جا رہے ہیں اور وہ جانتا ہے کہ ملک کی اندرونی مسائل ہم لوگوں کو خود حل کرنا چاہیئے اس کے با وجود وہ دشمن و غیروں کی میڈیہ کے توسط سے مشکلات کو برملا کرتا ہے اس کے اس حرکت کو قرآن نے مرض قرار دیا ہے ۔
آیت الله جوادی آملی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ملک کے میڈیکل سائنسز اکیڈمی کے سربراہ علیرضا مرندی نے اپنے وفد کے ساتھ اسراء عالمی وحیانی فاونڈیشن میں حضرت آیت الله جوادی آملی سے ملاقات کی ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے اس ملاقات میں اس بیان کے ساتھ کہ معنوی سلامت انسان اور سماج کی بنیادی ضرورت ہے بیان کیا : دین نے ہم لوگوں پر حکم کیا ہے کہ اگر کوئی شخص خود کی معرفت رکھتا ہے تو وہ خدا اور جہان کی بھی معرفت حاصل کر لیتا ہے ، اگر ہم خود کو پہچانتے ہیں کہ ایک بدن اور ایک روح کے مالک ہیں اور یہ روح اس حد تک طاقت رکھتا ہے کہ انسان کو جس کا تنہا دشمن موت ہے اس کو بھی اپنے پیروں سے کچل دیتا ہے اور موت کو مار دیتا ہے اور خود زندہ رہتا ہے اس وقت بہت ساری چیز ہمارے لئے روشن ہو جاتی ہیں ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے کہا : انبیا اس دنیا میں بھیجےگئے تا کہ یہ دو نکتہ ہم لوگوں کو سمجھا سکیں کہ انسان صرف یہ خاکی بدن اور جسم نہیں ہے بلکہ ایک ملکوتی جان کا حامل ہے کہ جو ابدیت کے ساتھ ہے ؛ دوسرا نکتہ یہ ہے کہ اس دنیا میں انسان کا دشمن صرف موت ہے اگر ہم سانپ اور بچھو سے ڈرتے ہیں اور کینسر کی مرض سے خوف کھاتے ہیں یہ خوف و ڈر صرف اس لئے ہے کہ موت سے ڈرتے ہیں لیکن انبیاء نے ہم لوگوں سے سفارش کی ہے کہ آپ لوگ اس موت پر تسلط رکھتے ہیں انسان وہ ہے جو موت کو موت دیتا ہے نہ کہ خود مر جاتا ہے ، یہ بات اس آسمان کے نیچے صرف انبیاء سے مخصوص ہے ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے اس بیان کے ساتھ کہ انسان کو صرف بدن کے حصار میں محدود نہیں کرنا چاہئے بیان کیا : حالیہ برسوں میں کانفرنس منعقد ہوئی ہے کہ جس میں انسان اور جانور کے درمیان مشترک بیماری کو بیان کیا گیا ہے کہ جو بدن و جسم کے لوازمات میں سے ہیں ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے کہا : جب سورہ احزاب میں دیکھتے ہیں کہ خداوند عالم فرماتا ہے کوئی نامحرم کی طرف لالچ کرتا ہے وہ مریض ہے اس کو لیبورٹی و آزمائشگاہ میں نہیں دیکھا جا سکتا ہے اگر کوئی شخص دیکھ رہا ہے کہ ہمارے ملک میں کسی بھی طرح کے مسائل و مشکلات پائے جا رہے ہیں اور وہ جانتا ہے کہ ملک کی اندرونی مسائل ہم لوگوں کو خود حل کرنا چاہیئے اس کے با وجود وہ دشمن و غیروں کی میڈیہ کے توسط سے مشکلات کو برملا کرتا ہے اس کے اس حرکت کو قرآن نے مرض قرار دیا ہے اس مرض کو لیبورٹی و آزمائشگاہ میں نہیں تلاش کیا جا سکتا ، چونکہ ہم نے خود کو نہیں پہچانا ہے لہذا انسان کو جسم و بدن میں منحصر کر دیا ہے ؛ ہم لوگوں سے فرمایا گیا ہے کہ اگر خود کی معرفت حاصل کر لو گے تو خود کو زمین و آسمان سے اعلی منزل پر پاوگے کیونکہ ایک زمانے میں یہ سب چیزیں نہیں تھیں اور یہ ختم ہو جائے گی لیکن تم ہو اور رہوگے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۶۳۸/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬