
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روضہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے متولی حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نےاپنی ایک تقریر میں ٹیروریسٹ گروپوں کو استکبار کی جانب سے حقیقی اسلام سے مقابلہ کی راہ قراردیا اور کہا : رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس میں توہین کرنا اور ٹیروریسٹ گروپ بنانا مسلمانوں کےدرمیان فرقہ گرائی کو ہوا دینا میڈیا کے ذریعہ جھوٹی افواہیں اڑانا یہ سب اسلام کے خلاف سامراج و استکبار کی سیاست ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین رئیسی نے بیان کیا : دشمنوں کی روش حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس میں توہین کرناہے اور دوسری طرف بعض مسلم حکومتوں کو خرید لیا ہے جیسے آل سعود اس دور میں استکبار کی راہ میں بہت بڑی مدد ہے ۔
حوزہ علمیہ خراسان کی مجلس صدارت کے رکن نے اس بیان کے ساتھ کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام پہلی وہ شخصیت ہیں کہ جنہوں نے ادیان وفرق کے درمیان گفتگو کا سلسلہ شروع کیا کہا: حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی منطق و استدلال و برہان کے سامنے تکفیریوں و افراطیوں کی استبداد و بے منطق روش موجود ہے۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی عملی سیرت و رفتار اسلامی معاشرے کے دانشمندوں کی گفتگو و قلم میں نظر آنی چاہیے اور اتحاد و اتفاق کا مرکزقراردیا جائے ، کہا: آج دشمن کی سیاست ہمارے درمیان فرقہ بازی اور اختلاف ڈالنا ہے اور ہماری سیاست مسلمانوں کے درمیان اتحاد و اتفاق ایجاد کرنا ہے ؛ تمام علماء اسلام اور دانشمندحضرات اسلامی امت کے درمیان اتحاد واتفاق کی کوشش کریں۔
خبرگان رہبری کونسل کی مجلس صدارت کے رکن نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دشمن کی روش تفرقہ ڈالنا ہے ، تاکید کی : معاشرے کے تمام اہل فکر افراد اتحاد کی راہ اور بصیرت کی طرف اقدام کریں اور بے شک و تردیدجو کوئی بھی تفرقہ ڈالنے کی طرف بڑھے وہ یقینا دشمن کا طرفدار ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین رئیسی نے اس تاکید کے ساتھ کہ استکبار کے حقیقی چہرے کو آشکار کرنا اسلامی معاشرے کے لیے بہت اہم ہے ، انہوں نے داعش کو استکبار کا ایک بہت بڑا جاہل ساتھی قراردیا اور کہا: استکبار ٹیروریسٹ گروپ داعش پر جہالت و اندھے ہونے کی وجہ سے سوار ہوگیا ہے اور اسلام میں بہت بڑا فتنہ ایجاد کردیا ہے؛ ایسا فتنہ کہ جس میں قاتل و مقتول دونوں اللہ اکبر کے نعرے لگا رہے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۷۰/