رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے صوبہ گلستان سے تعلق رکھنے والے چار ہزار شہدا کی یاد میں پروگرام منعقد کرنے والی کمیٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران پر دین اور قرآن کی حاکمیت اور دنیا کے دیگر ملکوں میں اس کے اثرات کے پھیلنے سے دشمن کو خطرے کا احساس ہو گیا ہے اور اسی لئے وہ ایران کے اسلامی جمہوری نظام کے خلاف سرگرم ہو گیا اور طرح طرح کی سازشیں کر رہا ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر یہ فداکاری اور جذبہ شہادت نہ ہوتا تو اسلامی جمہوری نظام کا پودا سخت طوفانوں کے مقابلے میں ٹھہر نہیں سکتا تھا اور ختم ہو جاتا بنابریں جذبہ ایثار و فداکاری کا تحفظ اور اس کی تقویت ضروری ہے-
آپ نے اختلاف پیدا کرنے کے لئے دشمنوں کے منصوبوں اور بڑے پیمانے پر خرچ کی جا رہی رقومات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور اسی طرح صوبہ گلستان کے مختلف علاقوں میں تکفیری گروہوں اور دشمن کی جاسوسی کی تنطیموں کی سازشوں اور منصوبوں کے برخلاف مختلف اقوام و مذاہب کے لوگ اپنی صفوں میں اتحاد و یکجہتی کو پوری طرح برقرار رکھے ہوئے ہیں اور اس کو مزید مستحکم بنانے کی کوشش کر رہے ہیں-
رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کی مختلف اقوام و مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان اخوت و محبت و بھائی چارے کو دشمنوں کی تفرقہ انگیز پالیسیوں کے مقابلے میں ایک مضبوط، بامقصد اور سیاسی بصیرت کے حامل اقدام سے تعبیر کیا اور فرمایا کہ ایرانی عوام میں یہ دوطرفہ جذبہ تعاون اور باہمی رابطہ، عالمی سامراج یعنی امریکہ اور صیہونیزم کے ساتھ غیر مساوی جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کا غیر معمولی ہتھیار ہے کہ جسے دشمن سمجھنے اور درک کرنے سے عاجز ہے-
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صوبہ گلستان کے شہدا کی یاد میں منعقدہ یہ پروگرام جمعرات کو گرگان شہر میں شروع ہو گیا-/۹۸۸/ن۹۴۰