رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر مملکت حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حسن روحانی نے آج سنیچر کی صبح ولادت حضرت مرسل آعظم حضرت محمد مصطفی(ص) اور حضرت امام جعفر صادق(ع) کے موقع پر ایرانی حکام ، علمائے عالم اسلام ، تیسویں اتحاد اسلامی کانفرنس کے شرکاء ، اسلامی ممالک کے سفراء اور مختلف طبقہ کی عوام کی حضرت آیت الله الٰعظمی سید علی خامنہ ای سے ہونے والی ملاقات کے پروگرام میں رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے پہلے تقریر کرتے ہوئے کہا: مذھبی اختلافات اسلامی ممالک کی ترقی میں بہت بڑی روکاوٹ ہے ۔
انہوں نے یوم ولادت رسول اسلام(ص) کو حق اور اخلاقی کمالات کی جانب دعوت دینے کا دن بتایا اور کہا: رسول اسلام (ص) نے حق و باطل کے درمیان بیچ کے راستے کا انتخاب نہیں تھا بلکہ حضرت (ص) نے حق کے میدان میں بہترین راستہ کا انتخاب کیا تھا اور اعتدال کے حقیقی معنی بھی یہی ہیں ۔
انہوں نے ایک دوسرے کی ہمراہی میں مادی اور معنوی ترقی کی جانب تاکید کی اور کہا: آج معنویت کے میدانوں میں جوانوں کا رجحان اور ذوق و شوق ماضی سے کہیں زیادہ ہے اور سنٹرل بینک کی رپورٹ کے مطابق پہلے چھ ماہ کی مدت میں ۴/۷ پرسنٹ ملک میں ترقی ہوئی ہے ۔
ڈاکٹر روحانی نے علاقے کی موجودہ صورت حال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ بعض گروہوں نے پیغمبررحمت (ص) کے نام پر قتل و تشدد کا بازار گرم کر رکھا ہے اور دین کا چہرہ مسخ کرکے رکھ دیا ہے کہا: اسلامی جمھوریہ ایران مظلوموں کے ساتھ کھڑا تھا اور ہمیشہ مظلوم قوموں کے ساتھ کھڑا رہے گا نیز دہشت گردی کی مخالفت کرتا رہے گا ۔
اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر مملکت نے عراق و شام کی فوج اور عوامی فورس کی دھشت گردوں پر کامیابیوں پر بعض ممالک کی جانب سے تشویش کا اظھار کئے جانے پر شدید تنقید کی اور کہا: افسوس بعض اسلامی ممالک کے حکمراں ، شام اور حلب کے مظلوم مرد و زن ، بچوں اور بوڑھوں کے سلسلے میں تشویش کرنے کے بجائے انہیں دھشت گردوں کی سلامتی کی فکر لاحق ہے اور انہیں حلب سے صحیح و سالم نکالنے میں کوشاں ہیں ۔
حجت الاسلام و المسلمین روحانی نے یہ کہتے ہوئے کہ ظلم و زیادتی سے مقابلہ رسول اسلام(ص) کی سیرت طیبہ رہی ہے کہا: اختلافات اسلامی ممالک کی ترقی میں بہت بڑی روکاوٹ ہیں کہ اس سے نجات کا واحد راستہ ہمارا اتحاد اور ہم سب کی ھمدلی ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۶۸