‫‫کیٹیگری‬ :
17 December 2016 - 19:31
News ID: 425116
فونت
شام کے بحران میں ایران کے کردار کے بارے میں برطانوی حکام کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر اسلامی جمہوریہ ایران نے شدید احتجاج کیا ہے۔
بہرام قاسمی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا ہے کہ شام کے بحران میں ایران کے کردار کے بارے میں برطانوی حکام کے غیرذمہ دارانہ بیان پر تہران میں برطانوی سفیر کی غیر موجودگی میں برطانوی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا-

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ برطانوی حکام کے غیر ذمہ دارانہ اور غیر حقیقت پسندانہ بیان پر اسلامی جمہوریہ ایران کی ناراضگی سے برطانوی ناظم الامور کو آگاہ کر دیا گیا ہے-

اور خبردار کیا گیا ہے کہ اس قسم کے بیانات سے شام میں عام لوگوں کی مشکلات میں اضافہ اور عالمی امن و صلح پر منفی اثرات مرتب ہوں گے-

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ برطانوی ناظم الامور کو شام میں جنگ زدہ عوام کے لئے ایران کی انسان دوستانہ امداد کی فراہمی کی صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے برطانیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ شام میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت بند کردے-

واضح رہے کہ شام میں گذشتہ پانچ برسوں سے برطانیہ دہشت گردوں کی مسلسل حمایت کر رہا ہے-

گذشتہ منگل کو شام کے شمالی شہر حلب کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرالئے جانے کے بعد برطانوی حکومت  نے لندن میں روس اور ایران کے سفیروں کو وزارت خارجہ طلب کیا تھا-

وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ یہ کوشش کر رہے ہیں کہ ایران روس اور ترکی کے وزرائے خارجہ کا ایک اجلاس ستائیس دسمبر کو ماسکو میں منعقد ہو-

ان کا کہنا تھا کہ ایران کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف اس سلسلے میں مختلف ملکوں کے وزرائے خارجہ سے رابطے میں ہیں- ان کا کہنا تھا کہ ماسکو میں اس مجوزہ اجلاس کا مقصد شام کے بحران کے حل کے لئے ایک نتیجہ بخش راستہ تلاش کرنا ہے-

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بحران شام کے آغاز میں خبردار کیا تھا کہ اس بحران سے پورے خطے اور دنیا میں بدامنی پھیلے گی اور تہران کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ شام کا بحران شام کے ہی گروہوں کے درمیان بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے-/۹۸۸/ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬