‫‫کیٹیگری‬ :
22 December 2016 - 17:08
News ID: 425225
فونت
حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی :
روضہ امام رضا علیہ السلام کے معولی نے بیان کیا : دینی معارف کی تبلیغ و ترویج اور غریب و محتاج لوگوں کی مدد وقف کی برکتوں میں سے ہیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین رئیسی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے وقف و نذر کے سلسلے میں منعقدہ سیمنار کے دوران معاشرے میں ہر طرح کی آمدنی میں سے "مشترکہ طور پر وقف" کو وقف کی ثقافت کے وسعت میں ایک جدید روش قراردیا اور کہا: اگر معاشرے میں کچھ افراد کی مالی حیثیت ایسی نہیں ہے کہ مستقل کوئی چیز وقف کرسکیں تو " مشترکہ طور پر وقف" ایک اچھی روش ہے تاکہ ہر شخص اپنی توانائی کے مطابق وقف میں شریک ہو اور اسلام و اسلامی امت کے لئے سبب خیربن سکے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اگر چہ وقف کے مسئلہ میں نیت شرط صحت نہیں ہے لیکن موقوفہ کے قبول ہونے میں حتما  واقف کی نیت خیر شرط ہے؛ وقف اس وقت بارگاہ الہی میں قابل قبول  بلکہ قرب الہی میں تقرب حاصل کرتا ہے کہ واقف کی نیت میں رضایت پروردگار خالص ہو۔

روضہ امام رضا علیہ السلام کے متولی نے بیان کیا : وقف ہمیشہ تاریخ اسلام میں دین کی نشرو اشاعت میں اہم ترین سبب اور مسلمانوں کے لئے اسلامی ثقافت کی ترویج و تبلیغ کا باعث بنا ہے۔

انہوں نے پہلوی حکومت میں مشکلات کی طرف اشارہ کیا اور کہا: پہلوی ظالم حکومت کے دوران وقف و موقوفات دینی معارف کی توسیع کا سبب تھے اور جو بھی اس حکومت میں مسجدو منبر سے دین کی تبلیغ میں مدد کرتا حکومت کا دشمن فرض کیا جاتا تھا ۔ موقوفات ایسا وسیلہ تھا کہ دیندار لوگ خداوندعالم و معصومین علیہم السلام سے عشق و محبت  میں وقف کرتے تھے۔

حوزہ علمیہ مشہد کے استاد نے وضاحت کی : وقف پروردگار سے وصال و تقرب کے لئے ایک پل ہے کہ جس سے انسان مادیت سے بے تعلق ہوکر زندہ و جاوید ہوجاتا ہے ۔ وقف بہترین احسان و سنت ہے اور انسان کے لئے باقیات و صالحات کا اعلی ترین نمونہ ہے اور حقیقت میں بشریت کے بقاء و دوام کا راز ہے ۔

حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی نے کہا: معاشرے کی بہت سی اقتصادی مشکلات لوگوں کی شرکت سے قابل حل ہیں ؛ وقف ایک ایسی سنت ہے کہ جس کے ذریعہ معاشرے کی بہت سی مشکلات کو پہچان کر نیک و شریف و متدین لوگوں کے ذریعہ اس مشکلات کو برطرف کیا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ دینی معارف کی تبلیغ و ترویج اور غریب و محتاج لوگوں کی مدد وقف کی برکتوں میں سے ہیں کہا: ہر کام میں لوگوں کی کامیابی کے لئے ایک دوسرے کی مدد و تعاون کلیدی کردار رکھتا ہے اور یہ کردار مشترکہ وقف کے طور پر متجلی و رونما ہوسکتا ہے ۔

حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی نے کہا: واقف اپنے مال سے دوسروں کی مشکلات اور اجتماعی ضرورتوں کو پورا کرتا ہے گویا وقف معاشرے کے غریب و محتاج لوگوں سے ایک طرح کی ہمدردی ہمدلی ہے اور بالواسطہ طریقے سے معاشرے میں عدالت کو ایجاد کرنا ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۴۳/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬