رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله عبدالله جوادی آملی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں منعقدہ اپنے تفسیر کے درس کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے سورہ مبارکہ قاف کی تفسیر بیان کرتے ہوئے کہا : قیامت کے سلسلہ میں فرمایا ہے کہ اہل تقوا کے لئے بہشت نزدیک ہے ، جیسا کہ سورہ مبارکہ فجر کی آیات میں جہنم کو منقول جانا ہے ، سورہ مبارکہ قاف میں بہشت کو قابل جابجا جانا ہے لیکن یہ حصر پر دلیل نہیں ہے شاید جہنم و بہشت قابل نقل نہ ہوں ، ہم لوگ قیامت کے راز سے بہت ہی ذرہ برابر معلومات رکھتے ہیں ، بہشت و جہنم کے سلسلہ میں خبر نہیں رکھتے ہیں ۔
انہوں نے وضاحت کی : ایک شبہہ بیان کیا گیا ہے کہ اگر کسی شخص نے کم مدت گناہ کی ہو تو جہنم میں ھمیشہ رہے گا ، کیونکہ وہ سو سال کی اپنی زندگی میں کم وقت گناہ کی ہے اور ہمیشہ جہنم میں رہے ، عذاب مفارق مستقل بقا کے مطابق نہیں ہے ، سب سے پہلے ابدیت روح اور ابدیت گناہ ثابت ہو ، لازم نہیں ہے کہ وہ شخص جس نے گناہ کیا ہو اپنے اعمال کی وجہ سے یا کہ اپنے امور کی وجہ سے مخلد ہے یا اپنے یقین و اعتقاد کی وجہ سے ابدی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۲۳/