رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی اصفھان سے رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ اصفھان کے مدیر حضرت آیت الله حسین مظاهری نے آج صبح اپنے تفسیر قران کریم کے درس میں کہ جو مسجد امیرالمؤمنین(ع) میں منعقد ہوا کہا: سعودیہ کا سطحی اور ظاھری اسلام بھی اھل بیت اطھار (ع) مرھون منت ہے ۔
انہوں نے سورہ بقرہ کی ساتویں آیت کی تفسیر کرتے ہوئے کہا: اس آیت میں جو چیز قابل توجہ ہے وہ یہ ہے کہ اس آیت میں سمع کو مفرد استعمال کیا گیا ہے اور قلوب و ابصار کو جمع استعمال کیا گیا ہے ، کسی نے بھی اس کی تفصیل کی جانب اشارہ نہیں کیا ہے اور اگر کسی نے اس کی گفتگو چھیڑی بھی ہے تو اجمالی اور مختصر گفتگو کی ہے ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے اس مسئلہ پر شیخ طوسی رہ کی نظر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: شیخ طوسی رہ نے فرمایا کہ سمع کو اسماء سے بنایا گیا ہے اسی لئے جمع کے معنی دیتا ہے ، البتہ خداوند متعال ان لوگوں پر لعنت کرے جنہوں نے مفسران حقیقی قران کریم کو ہمارے درمیان سے اٹھا لیا کہ قرانی حقائق ہم تک نہیں پہونچ سکے ۔
حوزہ علمیہ اصفھان کے مدیر نے سورہ بقرہ کہ آٹھویں آیت « وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَقُولُ آمَنَّا بِاللَّهِ وَبِالْیَوْمِ الآخِرِ وَمَا هُمْ بِمُؤْمِنِینَ لوگوں میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو کہتے ہیں ہم اللہ اور روز آخرت پر ایمان لے آئے، حالانکہ وہ ایمان لانے والے نہیں ہیں » کی جانب اشارہ کیا اور کہا: سورہ بقرہ کی ابتداء کی پانچ آیتیں مومنین سے متعلق ہیں ، دو آیتیں کفار و فاسقین سے مربوط ہیں مگر منافقین کے لئے 13 آیتیں نازل ہوئی ہیں ، یہ اس بات کا بیان گر ہے کہ خدا کے نزدیک نفاق کا معاملہ نہایت سنگین ہے اور معاشرے پر اس کے برے آثار ہیں ۔
انہوں نے بنی امیه اور بنی عباس کو عصر اهل بیت (ع) کا منافق بتاتے ہوئے کہا: اسلام اور مسلمانوں پر جو کچھ بھی مصیبتیں نازل ہوئی ہیں وہ انہیں منافقین کی خباثتوں کی وجہ سے ہے ، منافقین اسلام کو مٹانا چاہتے تھے تاکہ معاشرے پر ایک شاہی حکومت کا راج قائم ہوسکے ۔
انہوں نے معاویہ کی ایک داستان نقل کرتے ہوئے کہا: راوی نے بیان کیا کہ میں معاویہ کے دربار میں گیا تو اسے پریشان حال دیکھا تو اس سے پوچھا کیا کہ تمہیں جو کچھ بھی چاہئے تھا وہ تمہیں مل گیا تو پھر پریشان کیوں ہو ؟ ، اسی درمیان اذان کی آواز سنائی دی ، معاویہ نے پلٹ پر جواب میں کہا کہ جب تک اس اذان کی آواز آتی رہے گی مجھے سکون نہیں ملے گا میں تو اس کو مٹا چاہتا ہوں ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ائمه علیھم السلام کی فداکاریوں نے بنی امیه اور بنی عباس کی سازشوں پر پانی پھیر دیا کہا: اهل بیت(ع) نے اسلام کی بقا میں جو قربانیاں پیش کی ہیں اس نے دشمن کی سازشوں کو ناکامی سے روبرو کردیا کہ اگر یہ فداکاریاں نہ ہوتیں تو آج زمین پر کوئی اسلام کا نام لینے والا بھی نہ ہوتا ۔
حوزہ علمیہ اصفھان کے مدیر نے سعودیہ عربیہ کے اسلام کو سطحی بتایا اور کہا: سعودیہ کا یہ سطحی اسلام بھی اهل بیت(ع) کی فداکاریوں اور قربانیوں کا نتیجہ ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مذھب شیعہ اسلام کا بے بہا گوہر ہے کہا: قران کریم کی 1000 سے زیادہ آیتوں میں شیعت کی جانب اشارہ کیا گیا ہے نیز رسول اسلام (ص) نے بھی اپنی بعثت سے لیکر رحلت تک امیرالمؤمنین حضرت علی ابن ابی طالب علیھما السلام کو مسلمانوں کے امام کے طور سے پیش کیا ہے ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے یہ کہتے ہوئے کہ قران میں 1000 کے قریب آیات ایسی ہیں جو مسلمانوں کو منافقین کے خطرے ہوشیار کراتی آئی ہیں ، امریکا کو منافق بتاتے ہوئے کہا: امریکا خود کو پوری دنیا کا مالک سمجھ رہا ہے اور اسلام کو مٹانے کے درپہ ہے ، مسلمان قران کی آیات پر عمل کرتے ہوئے اس منافق کی جال میں نہ پھنسیں اور اپنے دین کی حفاظت کریں ۔
انہوں نے مزید کہا: امریکا کی رھبری میں ایران کے خلاف ہونے والی آٹھ سالہ جنگ کا مقصد بھی اسلام کی نابودی تھی اور آج سعودیہ کی افسوس ناک صورت حال کی بنیاد بھی یہی ہے کہ وہ امریکا کا مکمل غلام بن بیٹھا ہے ۔
حوزہ علمیہ اصفھان کے مدیر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آخر کار دنیا پر صالحین کا قبضہ ہوگا کہا: بہت دکھ برداشت کیا اور بہت خوں دئے ہیں مگر اس بات کا یقین ہے کہ پیروزی ہمارا مقدر ہے ، وہ دن دور نہیں جب امام عصر (عج) کے ہاتھوں میں پوری دنیا کے اقتدار کا پرچم ہوگا اور آپ کی حکمرانی ہوگی ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۸۵۶