‫‫کیٹیگری‬ :
27 December 2016 - 16:02
News ID: 425325
فونت
حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی:
امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی نے کہا: سعودی حکومت ہمارے علاقے میں سامراج کی مدد و راہنمائی پر گامزن ہے آج حرمین شریفین استکبارکے چمچوں اور اشرار کے ہاتھوں میں اسیر ہیں۔
حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی نے انسانی کرامت اور اس کے مقام اور اس کی تقسیم بندی ذاتی و اکتسابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ذاتی کرامت وہ لطف الہی ہے کہ جو خداوندعالم نے تمام انسانوں کے وجود میں قرار دی ہے لیکن جو چیز انسان کی ترقی و سعادت کا سبب بنتی ہےوہ  اکتسابی کرامت ہے کہ جو قرآن کریم کی تربیت کے اثر اور معصومین علیہم السلام کی تعلیمات کے بغیر میسر نہیں ہوسکتی ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : کرامت ذاتی عقل و خرد اور فکر وفطرت کے ذریعہ وجود پاتی ہے اور انسان ان اسباب کے ذریعہ دوسری مخلوقات پر برتری رکھتے ہیں ؛ لیکن کرامت اکتسابی قرآن و معصومین علیہم السلام کے ذریعہ حاصل کی جاسکتی ہے اور یہ کرامت صرف کریم حضرات کے ذریعہ میسر ہے۔

حوزہ علمیہ مشہد کے مشہور استاد نے اسلام کے عظیم شہدا ء اور ان کی عظیم کرامت کی طرف اشارہ میں کہا: شہداء مقام شہادت سے پہلے مقام کرامت حاصل کرتے ہیں اس لئے کہ اگر کوئی اس مقام کو حاصل نہ کرسکے شہادت کے مقام کو حاصل نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا: انسان کا لغزش و خطا اور شیطانی وسوسوں کے مقابل کھڑا ہونا اور اپنی زندگی کے ہر میدان میں رضایت الہی و محبت اہل بیت علیہم السلام کی طرف توجہ کرنا کرامت ہی کا جلوہ ہے اور جب انسان اس طرح دنیا سے جائے وہ شہید کی موت مرتا ہے۔

سید ابراہیم رئیسی نے اس مطلب پر تاکید کرتے ہوئے کہ کریم وہ ہے کہ جس کے وجود پر خداوندعالم کی حکومت ہو اور اس کے تمام اندرونی و بیرونی جلووں کا محور الہی دستورات ہوں کہا: ہر بخشش کرامت نہیں ہوتی اگر انسان اپنے شیطانی نفس کے مقابل ہو اور باہر کے شیاطین سے مقابلہ کرے تب صاحب کرامت ہوگا۔

انہوں نے انسان کے عظیم ترین سرمایہ کے طور پرپاکیزگی و اچھائیوں کی جانب  الہام بخش نفس کو قراردیا اور کہا: وہ انسان سعادتمند ہیں کہ جو اس الہی سرمایہ کو ہاتھ سے نہ جانے دے؛ خداوندعالم نےاپنی رحمانیت  اور انسان کے اکتسابی کرامت کو حاصل کرنے کی خاطر رسولوں اور آسمانی کتابوں کو نازل کیا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۲۶/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬