‫‫کیٹیگری‬ :
13 January 2017 - 23:04
News ID: 425659
فونت
آیت الله محمد امامی کاشانی:
ایران کے دارالحکومت تہران کے امام جمعہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آیت الله هاشمی رفسنجانی کی با شکوه تشییع جنازہ قومی اتحاد و ھمدلی کا مظھر تھی کہا: یہ با شکوه تشییع در حقیقت علم ، اسلام ، امام ، انبیاء و اوصیاء الھی ، اهل بیت اطھار علیھم السلام ، شھیدوں اور امام الشھداء حضرت امام خمینی(رح) کا احترام شمار کی جاتی ہے ۔
آیت الله امامی کاشانی


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے دارالحکومت تہران کے امام جمعہ آیت الله محمد امامی کاشانی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں مصلائے امام خمینی(رح) تہران میں منعقد ہوا کہا : آیت الله هاشمی رفسنجانی کا انتقال ایک عظیم اور غمناک سانحہ تھا ، ہم اس سانحہ کی امام عصر(عج) ، رهبر عزیز انقلاب اسلامی حضرت ایت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای ، مراجع تقلید عظام ، حوزات علمیہ ، ایران کی قدرشناس اور وقت شناس ملت ، ان کی اھلیہ ، برادران ، فرزندوں اور پسماندگان کو تعزیت پیش کرتے ہیں ۔

انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ آیت الله هاشمی رفسنجانی کی رحلت کے بعد مجالس میں آپ کی شخصیت کے مختلف انقلابی و سیاسی گوشے بیان کئے گئے ہیں ، تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ کی شخصیت کے ثقافتی گوشے کی جانب اشارہ کیا ۔

تہران کے امام جمعہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ علمی اور ثقافتی تحریکوں کے ذریعہ جوانوں کی فکروں کو بالندگی عطا کرنا آیت الله هاشمی رفسنجانی کے مد نظر تھا کہا: شھید باھنر کے تعاون سے مکتب تشیع رسالہ نکالنے کا مقصد اسی فکر کو جامعہ عمل پہنانا تھا،  آپ کو 24 سال کی عمر سے ہی جوانوں کی فکر لاحق تھی کہ انہیں حقیقی اسلام اور حقیقت اسلام خصوصا قرانی محتویات اور قرانی مفاھیم سے آشنا کرایا جائے ۔

انہوں نے مزید کہا: آیت الله هاشمی رفسنجانی خود بیان کرتے ہیں کہ سن 53 میں جب ہمیں جیل لے جایا گیا تو وہاں دیکھا کہ محاکمہ کچھ اس طرح کا ہے ہمارے جیل کی مدت طولانی ہوسکتی ہے ، لہذا ہم نے تفسیر قران کریم کرنے کی ٹھان لی ، شاہ کے آدمی جیل میں مجھے ٹراچر کرتے تھے مگر میں اس بات پر خوش تھا کہ قران کریم کی تفسیر کر رہا ہوں ۔

آیت الله محمد امامی کاشانی نے کہا: آیت الله هاشمی رفسنجانی نے جب جیل میں قلم و کاغذ مانگا تو انہیں کسی نے نہیں دیا ، لہذا انہوں نے اپنے ذہن میں آیات کے عناوین منسجم کرنے شروع کئے اور جب محاکمہ کی مدت ختم کر کے اوین جیل میں پہونچے تو انہوں نے وہاں رمز دار کلمات لکھںے شروع کئے ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آیت الله هاشمی رفسنجانی نے انقلاب اسلامی ایران کی پیروزی کے بعد طلاب کے سامنے ان رمز دار کلمات کی تدریس کرنی شروع کی کہ جو آج راهنمائے تفسیر قرآن کے عنوان سے طبع ہوکر نشر کی گئی ہے کہا: معاشرے کی ھدایت میں آیت الله هاشمی رفسنجانی کے ثقافتی اور علمی نظریات کچھ اس طرح کے تھے ۔

تہران کے امام جمعہ نے امام جعفر صادق (ع) سے منقول روایت کے ضمن میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اعتقاد اور صبر مشکلات پر پیروزی کے دو اصول ہیں کہا: آیت الله هاشمی رفسنجانی نے اعتقاد کو جامہ عمل پہنا کر جیل کی سختیاں برداشت کیں اور انقلاب اسلامی کی مدد کی ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اعتقاد اور صبر جیسے دو اصول آیت الله هاشمی رفسنجانی کی سیاست کے میدان میں بھی تجلی گر ہوئے کہا: مرحوم آیت الله هاشمی رفسنجانی کو اسلام و انقلاب و اسلامی نظام پر اعتقاد تھا ، اور انہیں اس بات کا بھی اعتقاد تھا کہ سامراجیت ملک پر مسلط ہوکر ملک کی عزت و آبرو ڈبونے کی درپہ ہے ، وہ آگاہ تھے کہ اسلام اور امام خمینی رہ کے زیر سایہ ہی عزت حاصل ہوسکتی ہے ، ان کے لئے یہ ایک حقیقت تھی جو مختلف میدان میں جلوہ گر ہوتی رہی ۔

آیت الله امامی کاشانی نے اپنے بیان کے دوسرے حصہ میں آیت الله هاشمی رفسنجانی کی با شکوه تشییع جنازہ کو قومی اتحاد و ھمدلی کا مظھر بتایا اور کہا: اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ ملک کی ایک ایک فرد آیت الله هاشمی رفسنجانی کی تشییع کے لئے آئی تھے ۔

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ملت ایران نے اس با شکوہ تشییع کے ذریعہ انقلاب اسلامی کے حامی اور بنیادی رکن کا احترام کیا اور نتیجہ میں انقلاب اسلامی کا احترام کیا کہ ایسی ملت پر درود و سلام بھیجنا چاہئے کہا: خداوند متعال پوری قوم کو اجر دے کہ انہوں نے اس طرح قدر شناسی کی اور وقت شناس ہے ، مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ تشییع در حقیقت علم ، اسلام ، امام ، انبیاء و اوصیاء الھی ، اهل بیت اطھار علیھم السلام ، شھیدوں اور امام الشھداء حضرت امام خمینی(رح) کا احترام شمار کی جاتی ہے ۔

تہران کے امام جمعہ نے ملت ایران کو اتحاد کی تاکید کی اور کہا: یقینا ملک کے اندر انقلاب اسلامی کے مخالفین بھی موجود ہوں گے اور اطراف میں بھی دشمنوں کا احاطہ ہے مگر جان لیں کہ وہ سامراجیت جو نیا مشرق وسطی تاسیس کرنے کا خواب دیکھ رہی ہے خداوند متعال اس کے تمام خوابوں کو چکنا چور کردے گا ۔

انہوں نے آیت الله هاشمی رفسنجانی کے سلسلے میں رهبر معظم انقلاب اسلام کے پیغام کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ آپ بے انتہا ذھانت کے حامل تھے کہا: یہی بے انتہا ذھانت تھی جس نے آیت الله هاشمی رفسنجانی کو رھبر معظم انقلاب اسلامی سے جدا نہ ہونے دیا ، آپ کہتے تھے رھبر ہماری محبت ہیں اور رھبر نے بھی جب تک وہ با حیات رہے انہیں تشخیص مصلحت نظام کا سربراہ برقرار رکھا ۔

آیت اللہ امامی کاشانی نے داعش کے قبضے سے موصل کی آزادی کے لئے انجام دی جانے والی کارروائیوں کے دوران عراقی افواج کی پیشقدمی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: موصل جلد ہی آزاد اور عراق میں امن قائم ہوجائے گا ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ۱۰۲۱

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬