رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سحرعالمی نیٹ کے دورے کے موقع پرسینیئرعہدیداروں اور ڈائریکٹروں سے خطاب کرتے ہوئے علی اکبرصالحی نے کہا کہ رہبرانقلاب اسلامی کے فرمان کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی میں ہرگزپہل نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ امریکی کانگریس کی جانب سے ایران مخالف پابندیوں کے قانون آئی ایس اے کی مدت میں توسیع کے باوجود ایران نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ ڈاکٹرعلی اکبر صالحی نے کہا کہ ایران کے دباؤ کے نتیجے میں حکومت امریکہ کو آئی ایس اے کو غیرموثر کرنا پڑا تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اس قانون پرعمل درآمد ایٹمی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی شمار ہوگا۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے سربراہ نے کہا کہ یورپی ممالک اور یورپی یونین نے بھی واضح کردیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے آئی ایس اے پرعمل درآمد کو ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی سمجھا جائے گا۔ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سمھجتا ہے کہ ایٹمی معاہدے کو پائیدار رہنا چاہیے اور اس پر عمل درآمد کرنا معاہدے میں شامل تمام فریقوں کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے ایک بار پھر یہ بات زور دیکر کہی کہ اگر امریکی صدر نے ایٹمی معاہدے کو ختم کرنے کی کوشش کی تو ایران کے جوابی اقدامات انہیں پشیمان کر دیں گے۔ ڈاکٹرعلی اکبر صالحی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایٹمی معاہدے کو خطے اور دنیا کی سلامتی کے لئے اہم تصور کرتا ہے اور اس معاہدے نے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کو مزید مضبوط بنا دیا ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے مخدوش ہونے کی صورت میں نہ صرف ایٹمی عدم پھیلاؤ کا معاہدہ این پی ٹی کمزور ہوگا بلکہ دنیا کے بہت سے ممالک ایٹمی دوڑ میں غلط راستے پر نکل پڑیں گے۔
ڈاکٹرعلی اکبر صالحی نے واضح کیا کہ ایران نے ایٹمی ہتھیار بنانے کی نہ کبھی کوشش کی ہے اور نہ ہی آئندہ کرے گا بلکہ ہماری ایٹمی سرگرمیاں مکمل طور سے پرامن مقاصد کی جانب گامزن رہیں گي۔
قبل ازیں سحرعالمی نیٹ ورک کے دفتر آمد کے موقع پر ہمارے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹرعلی اکبر صالحی نے کہا کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیاں صنعتی لحاظ سے نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری ایٹمی صنعت پابندیوں کی قید سے باہر نکل آئی ہے اور ہماری ایٹمی سرگرمیاں پہلے سے زیادہ وسیع اور کھلی فضا میں انجام پا رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت دس ارب ڈالر مالیت کے دو ایٹمی بجلی گھروں کے منصوبے پرکام ہو رہا ہے کہ ایک بڑا نیوکلیئر ہاسپٹل زیرتعمیربھی ہے۔ ڈاکٹرعلی اکبرصالحی نے ایران کے ریڈیو ٹیلی ویژن کے قومی ادارے کو ملک کی ایٹمی صنعت کا اہم ترین حامی قراردیتے ہوئے کہا کہ آئی آرآئی بی نے ایٹمی صنعت اورایٹمی مذاکرات کے دوران ایرانی عوام اورعالمی رائے عامہ کو حقائق سے روشناس کرانے میں اہم کردارادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں جوہری توانائی کے ادارے اور قومی ٹیلی ویژن کے درمیان تعاون اور رابطے پہلے سے زیادہ مضبوط ہوں گے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰