رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام ڈاکٹر حسن روحانی نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کی مناسبت سے نکالی گئی ریلی کے بعد تہران کے معروف آزادی اسکوائر پر منعقدہ جشن آزادی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا : اسلامی انقلاب، ایران کی تاریخ کا ایک انتہائی اہم سنگ میل ہے جس نے ملک کو اغیار اور امریکا سے وابستگی سے نجات دلائی اور ایرانی عوام کو اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنے کا اختیار دیا۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے یہ کہتے ہوئے کہ اسلامی انقلاب دنیا کا وہ پہلا انقلاب ہے جس کے عوام نے انقلاب کی کامیابی کے دومہینے سے بھی کم عرصے میں پولنگ اسٹیشنوں پر جاکر اپنی مرضی کے نظام حکومت کا انتخاب کیا کہا: علاقے کے بعض ممالک اور امریکا میں جن لوگوں نے ابھی حال ہی میں اقتدار کی باگ ڈور سنبھالی ہے ان کو یہ جان لینا چاہئے کہ ایرانی عوام سے صرف احترام اور شرافت کے دائرے میں ہی بات کرسکتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے کبھی بھی کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی وہ ایسا کرنا چاہتا ہے کہا : ایران کے بدخواہوں کو چاہئے وہ ایران اسلامی کو میلی آنکھ سے دیکھنے سے باز رہیں کیونکہ ایران ایک طاقتور ملک ہے اور کوئی بھی ایران کی جانب بری آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر مملکت نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران کے عوام اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ایک لمحے کے لئے بھی اپنے راستے سے منحرف نہیں ہوئے اور انہوں نے عالمی سطح پر خطرے اور دھمکی آمیز صورتحال کو امن و صلح میں تبدیل کیا ہے آئی آر آٹھ سینٹری فیوج مشینوں تک ایران کے ایٹمی سائنسدانوں کی رسائی کے بارے میں کہا: گذشتہ برس تک ایران کی ترقی و پیشرفت کے دشمن ایک گرام یلو کیک بھی ایران آنے کی اجازت نہیں دیتے تھے لیکن ابھی حال میں تین سوپچاس ٹن یورینیم اور یلو کیک ایران میں درآمد کیا گیا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰