رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی اصفھان سے رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت الله حسین مظاهری نے آج روڈ G پر واقع مسجد امیرالمؤمنین(ع) میں ہونے والی مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا: حضرت زھراء سلام اللہ علیھا جب مصلے پر ہوتیں تو دنیا نورانی ہوجاتی تھی ۔
انہوں نے اپنی گفتگو کا سلسلہ کو آگے بڑھاتے ہوئے حضرت زهرا(س) کی شخصیت پر روشنی ڈالی اور کہا: امام معصوم(ع) نے فرمایا کہ فاطمه، فاطمه ہیں کیوں کہ ان کی نگاہ میں خدا کے سوا تمام چیزیں اور شخصیتیں ھیچ تھیں ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے واضح طور سے کہا: حضرت زهرا(س) کو جو منزلت حاصل ہے ، اسے علمائے اخلاق میں نگاہ میں فنا فی الله کی منزل کہا جاتا ہے ، وہ منزل کہ جو سیر و سلوک الهی کی سات منزلوں میں آخری اور ساتویں منزل ہے کہ جس تک پہونچنے میں بے انتھا کوشش اور مجاھدت کرنی پڑتی ہے ۔
حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ لقاء الله کا لفظ قران کریم میں مختلف طریقے سے 21 مرتبه آیا ہے کہا: جو انسان ، سیر و سلوک الهی کی سات منزلوں کو طے کر کے لقاء الله کی منزلوں تک پہونچ جاتا ہے اس کی نگاہ میں فقط خدا کی ذات ہوتی ہے اور وہ مقصد خلقت کو بخوبی سمجھتا ہے ۔
انہوں نے حضرت زهرا(س) کی فضیلت کے بعض گوشے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: جب حضرت زهرا(س) نماز کے لئے کھڑی ہوتیں تو اھل بصیرت یہ دیکھتے تھے کہ آپ کی نماز سے دنیا نورانی ہوگئی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: اگر ہم حضرت زهرا(س) سے اظھار محبت کرتے ہیں تو خود کو مقام لقاء الله تک پہونچائیں کہ اس کا پہلا مرحلہ مکمل اخلاص کے ساتھ نماز کی ادائیگی ہے ، ہماری نماز ایسی ہوں کہ نماز پڑھتے وقت میرے ذھن میں خدا کے سوا کوئی اور نہ ہو ۔
حضرت آیت الله مظاهری ائمہ معصومین(ع) سے منقول روایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: امام معصوم(ع) نے فرمایا کہ نماز کا فقط وہی حصہ خدا کی بارگاہ میں مورد قبول ہوگا جس میں خضوع و خشوع موجود ہو ، ہم نے اگر فقط اللہ اکبر خضوع کے ساتھ کہا ہوگا تو فقط وہی اللہ اکبر مورد قبول واقع ہوگا ۔
حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ نے تاکید کی : ھرگز صحیح نماز کا مطلب قبول شدہ نماز نہیں ہے کیوں کہ نماز کا صحیح ہونا اور اس کا قبول ہونا دو الگ الگ باتیں ہیں ، انسان اپنے وظیفہ کی ادائیگی میں بہتر ہے کہ نماز کو صحیح طریقے سے پڑھے ، اس کے پڑھتے وقت خدا کی جانب متوجہ رہے تاکہ اس کی نماز مورد قبول بھی ٹھرے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضور دل کے ساتھ نماز ادا کرنے والوں پر بہشت واجب ہے کہا: امام معصوم(ع) نے روایت میں فرمایا کہ اگر کسی کے نامہ اعمال میں دو رکعت بھی قبول شدہ نماز ہوگی تو اس پر بہشت واجب ہے ۔
انہوں نے بیان کیا: فنا فی الله کی منزل پانے والے انسان کے دل سے غیر خدا کی محبت نکل جاتی ہے اور وہ «اِیّاکَ نَعبُدُ وَ اِیّاکَ نَستَعِینُ» کو مکمل طور سے جامہ عمل پہناتا ہے ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ رسول اسلام(ص) اور حضرت زهرا(س) کے لئے بالاتر لذتیں نماز تھیں کہا: امام صادق(ع) سے روایت منقول ہے کہ میرے نزدیک رات کے اندھیرے میں دو رکعت نماز دنیا اور اس میں موجود تمام چیزوں سے بہتر ہے ، کہ یقینا یہ بات فقط نماز کی اہمیت کو سمجھنے کے بعد حاصل ہوسکتی ہے ، اگر انسان آگاہ ہوجائے کہ انسان نماز میں اپنے خدا سے باتیں کرتا ہے تو اپنے دل میں خضوع پیدا کرے گا اور دل سے نماز ادا کرے گا ۔
حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت فاطمه(س) طاهر و مطهر ہیں کہا: امام معصوم(ع) نے فرمایا کہ فاطمه، فاطمہ ہیں کیوں کہ آپ کی ذات گرامی خواتین کی خاص حالت سے دور ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: عام خواتین کو خاص حالت میں اور ولادت کے بعد مسجد میں جانے کا حق نہیں مگر حضرت زهرا(س) جناب محسن(ع) کے ساقط ہونے کے فورا بعد حضرت امیرالمؤمنین(ع) کی دفاع میں مسجد پہونچیں ، اپ کا یہ عمل اپ کے بتول ہونے اور طاھر و مطھر ہونے پر محکم دلیل ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۷۹۱