رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق معروف اہل سنت عالم دین حاجی حنیف طیب اور علامہ کوکب نورانی نے کہا ہے کہ بم دھماکوں سے عوام کے دلوں سے صوفیاء کی محبت ختم نہیں کی جا سکتی، بہت مذمتیں ہوگئیں بیانات سے آگے بڑھ کر دہشت گردی کے تدارک کیلئے عملی کام کیا جائے۔
کراچی میں احتجاجی اجتماع سے خطاب میں علمائے کرام کا کہنا تھا کہ مزارات بند کرنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، بہترین سیکیورٹی انتظام کرکے تمام مزارات کو فی الفور زائرین کیلئے کھولا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر سانحہ نشتر پارک اور داتا دربار دھماکوں کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچا دیا جاتا تو شاید قلندر کی دھرتی دہشت گردی سے محفوظ رہتی، شہدائے سیہون کے اعضاء کو گندے نالے میں ڈالنا انتہائی شرمناک ہے، ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے۔
علامہ کوکب نورانی نے کہا کہ مزارات پر جانے کو شرک و بدعت کہنے والے مولویوں اور مدارس کو بھی سانحہ سیہون میں شامل تفتیش کیا جائے، پورے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف بے رحمانہ آپریشن کرکے منطقی انجام تک پہنچایا جائے، حکومت کا مزارات کو بند کرنا اپنی نااہلی کا اعتراف ہے، اسکولوں اور سیکیورٹی اداروں کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے تو ان کو بھی بند کر دیا جائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/