‫‫کیٹیگری‬ :
05 March 2017 - 11:29
News ID: 426689
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری :
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نے کہا : دورحاضر کی یزیدیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مخدومہ کونین حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تعلیمات پر عمل کرنا واجب ہے ۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم شہادت حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہاکے موقع پر اپنے ایک پیٖغام میں کہا کہ خواتین کو معاشرے میں اپنا باوقار مقام قائم رکھنے کے خاتون جنت سلام اللہ علیہا کے طرز زندگی کو شعار بنانا ہو گا۔ اہلبیت علیہم السلام کی حقیقی معرفت اور طرز زندگی پر عمل امت مسلمہ کو تفرقہ بازی سے نجات دلا سکتا ہے۔

انہوں نے بیان کیا : استکبارکے عزائم خاک میں ملانے کے لیے عزم استقامت کا درس اسی گھرانے سے ملتا ہے۔جب تک تعلیمات اہلیبت علیہم السلام کا حقیقی درک اور مفہوم سے آشنائی نہیں ہوتی تب تک امت مسلمہ اسی طرح منتشر اور دست و گریبان رہے گی۔ حق فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی شناخت حاصل کر کے ذلت و اضطراب کی زندگی سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ثقافتی یلغار کے ہتھیار سے مسلم معاشرے کو اسلامی اقدار سے دور کیا جا رہا ہے۔اخلاقی تنزلی پوری قوت سے سر اٹھا رہی ہے۔اسلامی تہذیب و تمدن کو دانستہ فراموش کیا جا رہا ہے ۔جس کا بنیادی سبب اسلامی تعلیمات سے دوری ہے۔معاشرے کی تربیت کے لیے مستورات کو اپنی ذمہ داریاں اور کردار ادا کرنا ہو گا۔

انہوں نے تاکید کی : جناب سیدہ کی پوری زندگی خواتین کے لیے ہر میدان میں مشعل راہ ہے۔بیٹی، بیوی اور ماں ہر حیثیت سے خاتون جنتؑ کے طرز عمل سے رہنمائی لی جائے۔اگر ماں فاطمہ زہراؑ ہوں تو بیٹے حسنؑ و حسینؑ ہوتے ہیں۔ یزید جیسے جابر و فاسق حکمران سے حق کی خاطر نبرد آزما ہونے کا درس امام عالی مقام علیہ السلام نے نبی زادی کی آغوش سے حاصل کیا۔

حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا : دورحاضر کی یزیدیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مخدومہ کونین حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تعلیمات پر عمل کرنا واجب ہے بصورت دیگر ہم حسینی ہونے کے دعوے دار تو ہو سکتے ہیں لیکن حق دار نہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬