‫‫کیٹیگری‬ :
08 March 2017 - 22:54
News ID: 426760
فونت
آیت الله سیستانی کے نمائندہ:
یوروپ میں حضرت آیت الله سیستانی کے نمائندہ نے واضح طور سے کہا کہ حضرت آیت الله سیستانی کے جهاد کفائی کے فتوے نے عراقی مقدسات کو داعش کے شر سے نجات دی ۔
 سید مرتضی کشمیری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یوروپ میں حضرت آیت الله سیستانی کے نمائندہ حجت الاسلام سید مرتضی کشمیری نے مرکز اسلامی «بیت القائم» شهر بریڈ فورڈ انگلینڈ میں تقریر کرتے ہوئے سوره فصلت کی 30 ویں آیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسلام نے مسلمانوں کو دینی مسائل اور قوانین کی پیروی کی تاکید کی ہے اور خداوند متعال نے بھی اس آیت کریمہ میں خیر و برکات کے نزول کا سبب قرار دیا ہے ۔

انہوں نے دینی اور شرعی مسائل میں مراجع کی تقلید واجب جانا اور کہا: لوگ شرعی مسائل کی بہ نسبت جاہل و نا آگاہ ہیں لہذا ایسے انسان کی تقلید ضروری ہے جو دینی اور شرعی مسائل میں مجتهد، اعلم، متقی اور مؤمن ہو ۔

یوروپ میں حضرت آیت الله سیستانی کے نمائندہ نے تاکید کی : عصر حاضر میں شیعہ مرجعیت ، انحرافات کے مقابل مذھب اور دینی عقائد کے تحفظ و بقا کی ضامن ہے ، حضرت آیت الله سیستانی کے جهاد کفائی کے فتوے نے عراقی مقدسات کو داعش کے شر سے نجات دی اور عراقی عوام نے بھی آپ کے آواز پر لبیک کہتے ہوئے عراق کا اور عراق میں موجود مقدسات کا دفاع کیا ۔

جوان ، داعش کی مسموم تبلیغات اور پروپگنڈہ سے ہوشیار رہیں

انہوں نے مزید کہا: والدین ، اسلام اور اسلامی ریاست نامی انحرافات سے اپنے بچوں کو منحرف ہونے سے بچائیں کیوں کہ یہ خرافات سیاسی اختلافات اور ٹکراو کی پیداور ہیں جس کا دین مبین اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

حجت الاسلام کشمیری نے یاد دہانی کی : جوان اس منحرف اور گمراہ افکار کی بہ نسبت ہوشیار رہیں کیوں کہ ان کے دین اور عقائد براہ راست دشمن کے نشانہ پر ہیں ۔

انہوں نے سیره ائمہ اطهار (ع) سے متسمک ہونے کی تاکید کی اور کہا: اهل بیت (ع) انسان کے لئے کشتی نجات ہیں لہذا ہم ان کی معتبر اور صحیح روایات پر عمل کریں ۔

یوروپ میں حضرت آیت الله سیستانی کے نمائندہ نے مغربی موصل میں عراقی سکوریٹی کی کامیابیوں پر انہیں مبارکباد پیش کی اور کہا: عراقی مجاھدین نے داعش کو ہرا کر ناگ کا سر کاٹ دیا ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۱۱

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬