رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم حضرت امام حسین علیہ السلام نے شافعی اھل سنت سنٹر کے تعاون سے یوم ولادت حضرت زھراء سلام اللہ علیھا کے موقع پر « اسلامی برادری کے زیر سایہ ترقی یافتہ عراق کی تعمیر کریں گے » کے عنوان سے حرم مطهر امام حسین (ع) کے صحن سید الاوصیاء میں اجلاس برگزار کیا ۔
حرم حضرت امام حسین علیہ السلام میں مذھبی اور ثقافتی شعبہ کے نائب سربراہ سید افضل الشامی نے اس اجلاس میں یاد دہانی کی: داعش کی نگاہ میں شیعہ اور سنی کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے ، کیوں کہ اس دھشت گرد گروہ نے ملت عراق کو نشانہ بنایا ہے ۔
انہوں نے صوبہ الانبار اور موصل کے حوادثات کو دردناک بتایا اور کہا: ان آورہ وطن شھریوں کو حرم حضرت امام حسین علیہ السلام کی جانب سے کافی مقدار میں امداد فراہم کی گئیں ۔
اهل سنت عاشق اهل بیت (ع) ہیں
شافعی اھل سنت سنٹر عراق کے نمائندہ فالح القریشی نے اس پروگرام میں کہا: اهل بیت (ع) سے عشق و محبت تمام مسلمانوں کا عقیدہ ہے اور حتی غیر مسلمان بھی آپ سے عقیدت رکھتے ہیں ۔
انہوں نے مغربی موصل کی آزادی کی جانب اشارہ کیا اور کہا: داعش کے مقابل عراقی مجاھدین کی کامیابی اور موصل کی آزادی پر ہم انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔
اس سنی عالم دین نے تاکید کے ساتھ کہا کہ عراقی اور اسلامی اتحاد کی برقراری میں حضرت آیت الله سیستانی کا اہم کردار رہا ہے ۔
شافعی اھل سنت سنٹر عراق کے دیگر رکن شیخ عدنان العانی نے عراق کے دشمن اور مخالف ممالک کی سی آئی ڈی سرویس کو عراق کی مشکلات کی بنیاد جانا اور کہا: اھل سنت ھرگز مکتب اهل بیت (ع) کے ماننے والوں کو ان کے عقائد کی بنا پر قتل نہیں کر سکتے ۔
انہوں نے مزید کہا: اگر ملک میں عوامی فورس نہ ہوتی عراق مکمل طور سے نابود ہوچکا ہوتا ، عوامی فورس کی وجہ سے ملک کی مسلح فورس پر عوامی اعتماد بڑھ گیا ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۹۹