رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی اور صوبہ پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے شام پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر امریکا کی جانب سے 60 ٹام کروز میزائل داغنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکن فوج کے کروز مزائل حملے کا مقصد شام کو کمزور اور اسرائیل کو مضبوط کرنا ہے۔ لاہور آفس سے جاری مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکہ و اسرائیل نے ایک سازش کے تحت شام حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کی, تاکہ اسرائیل مخالف اتحاد کو کمزور کیا جائے، اسلام کو بدنام کرنے کیلئے داعش کے نام پر ایک دہشتگرد گروپ تیار کرکے پوری دنیا سے دہشتگردوں کو اکٹھا کیا اور شام میں عوام دوست حکومت مخالفین اور داعش کو مالی سپورٹ اور اسلحہ فراہم کرنے کیساتھ ساتھ اسٹریٹیجک سپورٹ مہیا کی، انہی دہشتگردوں کے ذریعے کیمیائی حملے کروائے اور اسے بنیاد بنا کر شام پر ٹام کروز سے حملہ کیا، امریکہ ماضی میں بھی افغانستان اور عراق میں یہ گھناونا مکروہ فعل سر انجام دے چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ پہلے دہشتگردوں کو تیار کرتا ہے اور پھر دہشتگردی کا جواز بنا کر انہی مسلم ممالک پر حملہ کرکے انہیں تباہ و برباد کر دیتا ہے۔ شام میں اسرائیل مخالف اتحاد کو کمزور کرنے کیلئے امریکہ نے اسرائیل اور بعض دیگر ممالک کیساتھ ملکر بڑے پیمانے پر ہزاروں دہشتگردوں کو شام بھیجا اور انہی دہشتگردوں نے اس سے پہلے بھی شام میں کیمیائی مواد منتقل اور کیمیائی بموں کا استعمال کیا ہے، لیکن شامی حکومت نے اپنے عوام کے تعاون سے داعش سمیت ان تمام دہشتگردوں کو شکست سے دوچار کیا ہے اور یہ بات امریکہ، اسرائیل اور بعض دیگر ممالک کو ہضم نہیں ہو رہی کہ شام حکومت دہشتگردوں کیخلاف کیوں کامیابی حاصل کر رہی ہے، اس لئے انہوں نے ایک پلاننگ کے تحت اپنے ہی تیار کردہ دہشتگردوں سے کیمیائی حملہ کروا کر اس کو جواز بنا کر امریکن فوج کا تصدیق کئے بغیر شام پر کروز مزائل حملہ کھلی جارحیت ہے۔
امریکہ کی جانب سے شام پر کروز مزائل حملہ کیخلاف اسلامی ممالک کو او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلاکر امریکی جارحیت کیخلاف جرات و دانشمندانہ حکمت عملی تیار کرکے اقوام متحدہ میں بھرپور آواز اُٹھانا وقت کی ضرورت ہے۔ علامہ عارف واحدی کا مزید کہنا تھا کہ اس حملے کے پیچھے اسرائیلی یہودی لابی ہے، اس لئے سب سے پہلے اسرائیل نے اس حملے کی حمایت کی ہے، عالم اسلام کو سوچنا ہوگا کہ امریکہ و اسرائیل اسلامی ممالک کو تقسیم کرکے اور ایک ایک کرکے انہیں تباہ کر رہے ہیں، کل افغانستان اور عراق کو جھوٹے بہانے بناکر تباہ کیا گیا اور آج شام کی باری ہے، کل کسی اور اسلامی ملک پر اس طرح چڑھائی کریں گے، جب تک اُمت اسلامیہ ان سامراجی اور دشمنان اسلام قوتوں کیخلاف متحد نہیں ہوگی، مسلم ممالک میں اسی طرح قتل و غارتگری ہوتی رہے گی اور امریکی جارحیت بھی اسی طرح جاری رہے گی۔/۹۸۸/ ن۹۴۰