رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جہوریہ ایران کے اسپیکر علی لاریجانی نے تہران میں منعقدہ 34ویں بین الاقوامی قرآنی مقابلوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا : صیہونی حکومت کی کوشش ہے کہ اسلامی ممالک کے درمیان اختلاف سے اپنا فائدہ اٹھائے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ناجائز صہیونی حکومت امریکہ کے ساتھ مل کر جو مسلم امہ پر بمب برساتے اور ان کے قتل عام میں ملوث ہیں اس سلسلہ میں بعض ممالک کی جانب سے باہمی مفاہمت نہایت افسوسناک اور شرمناک ہے۔
اسلامی جہوریہ ایران کے اسپیکر نے کہا : بعض علاقائی ممالک صہیونیوں اور امریکیوں کے ساتھ خفیہ معاہدے کرتے ہیں مگر ایسے اقدامات سے علاقائی اقوام کو سنگین نقصان پہنچتا ہے اور خطی صورتحال مزید گھمبیر ہوتی ہے۔ موجودہ صورتحال میں اسلامی ممالک بڑے اختلاقات بالخصوص دہشتگردی کے شکار ہیں۔
علی لاریجانی نے کہا : آج مسلم امہ کی صورتحال پریشان کن ہے اور دہشتگرد عناصر اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے پر اتر آئے ہیں۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : قرآنی تعلیمات کے زیر سایہ ہم ان مشکلات پر قابو پاسکیں اور اسلامی ممالک کو بھی چاہئے موجودہ صورتحال کو بہتر کرنے کے لئے اپنے اقدمات پر نظر ثانی کریں۔
علی لاریجانی نے کہا : بد قسمتی سے بعض مسلم ممالک نے صہیونیوں اور امریکیوں کے ساتھ دینے سےخطی ممالک اور مسلم لوگ کی جان کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : یہ ممالک پس پردے سے ناجائز صیہونی ریاست کی مدد کر رہے ہیں اور امریکہ کی حوصلہ افزائی کو دوستانہ سمجھتے ہیں۔
اسلامی جہوریہ ایران کے اسپیکر نے کہا : موجودہ کٹھن دور میں امت مسلمہ پریشانی اور مشکلات کےشکار ہے اور اس بڑی صورتحال میں دہشتگردوں نےاسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے مذہبی اختلافات کو بہانہ بنا کرغیر انسانی اور وحشیانہ اقدامات کر رہے ہیں۔
انہوں نے بیان کیا : مغربی ممالک ، "اسلامی دہشتگردی" کے لفظ سے استعمال کر رہے ہیں جبکہ یہ ایک فضول بات ہے کیونکہ 2013 کو مغربی ممالک پر دہشت گردی کے 239حملوں میں سے صرف دو افراد مسلمان تھے اور واقعی میں مغربی ممالک مسلم امہ کو نقصان پہنچانےکے مقصد سے اس لفظ کا استعمال کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے بیان کیا : دہشتگرد اور تکفیر عناصر مسلمانوں کے لئے باعث ذلت اور پریشانی ہیں وہ اسلام اور قرآن کریم کی تعلیمات کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ قرآن کی ہدایات کی پیروی کرنا ہم سب کا فرض ہے۔ انسان کی عزت ہماری دینی سنت اور قرآن کریم سے انس میں ہے ۔ یہ انسان کی تیز ہوشی ہے کہ اپنی زندگی قرآن کے مطابق بسر کرے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۹۹/