رسا نیوز ایجنسی کی حج اطلاع رساں سائٹ سے رپورٹ کے مطابق، حج و زيارت بورڈ میں ولی فقیہ کے نمائندہ حجت الاسلام والمسلمين قاضی عسكر نے حرم حضرت اباعبد الله الحسين (ع) میں ایرانی زائرین کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے توبہ کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ہماری عمر کوتاہ اور محدود ہے ، غفلت اور گناہ کے شکار انسان کے لئے پروردگار عالم نے توبہ کی راہ کھول رکھی ہے تاکہ وہ بارگاہ الھی میں پلٹ سکے ۔
انہوں نے امام كاظم(ع) سے منقول روایت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: آپ نے انسانوں کو بشارت دی ہے کہ سفر کربلا کا پہلا تحفہ گناہوں کی بخشش ہے ۔
حج و زيارت بورڈ میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے کہا: امام صادق (ع) نے بھی فرمایا ہے کہ حضرت فاطمہ زھراء (س) کربلا تشریف لاتی ہیں اور زائرین قبر حسين ابن علی (ع) کی مغفرت و بخشش کی دعا کرتی ہیں ۔
انہوں نے بہشت بریں زیارت امام حسین (ع) کا ثمرہ بتایا اور کہا: یہ ایک عظیم نعمت ہے ، معرفت کے ساتھ حضرت امام حسين (ع) ، ائمہ معصومين اور پيغمبر اسلام (ص) کی زيارت کرنے والے کو جنت نصیب ہو یہ عظیم ثمرہ ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمين قاضی عسكر نے کہا: زیارت کے صدقے میں گناہگار افراد کی گناہیں بخش دی جاتی ہیں ، جنت کی راستے ہموار ہوتے ہیں اور معاشرہ کی اصلاح کا زمینہ فراہم ہوتا ہے ۔
حج و زيارت بورڈ میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے لوگوں کے اخلاق و کردار میں تبدیلی زیارت کے دیگر نتائج میں سے شمار کیا اور کہا: ہم اس جگہ فقط اپنی حاجت لینے اور دعاوں کے قبول ہونے کے لئے نہیں آتے بلکہ دینی رھبروں کی اطاعت کا درس اس زیارت کا اہم ترین سبق ہے لہذا زيارت امام حسين (ع) کو آنے والے تمام افراد ، حضرت (ع) کو اپنا آئڈیل قرار دیں اور حقیقی اسلام کو اپنی حیات میں جلوہ گر کریں کیوں کہ اگر ہم مقصد کو فراموش کر بیٹھے تو ھرگز زیارت کے مفھوم کو نہیں سمجھ سکتے ۔
حجت الاسلام والمسلمين قاضی عسكر نے کہا: ہماری زیارت میرے ماضی کا تدارک اور ہمارے لئے مستقبل کی راہ ہموار کرتی ہے نیز ہمیں صحیح راستہ دیکھاتی ہے ۔
انہوں نے کہا: حج میں انسانوں پر جو چیزیں حرام ہیں اس کی مراعات ضروری ہے ، روایت کے لحاظ سے زیارت میں بھی کچھ واجبات ہیں جس کی مراعات ضروری ہے تاکہ زیارت صحیح ہوسکے ۔
حج و زيارت بورڈ میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے آداب زيارت کے سلسلے میں موجود روایات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: زیارت کے سفر میں زیادہ سے زیادہ ذکر خدا کریں ، پاکیزہ لباس پہنیں ، اپنے ساتھیوں کے ساتھ مہربانی کے ساتھ پیش آئیں ، خوف الھی کے ساتھ ان مقامات میں آئیں اور زیادہ سے زیادہ درود بھیجیں ۔
انہوں نے بیان کیا: یہ روایتیں ہمیں درس تربیت دیتی ہیں کہ زیارت کا مقصد ہماری بخشش ہے ، زیارت ہمارے لئے سودمند ہے کیوں کہ اس کی وجہ سے ہماری حیات میں عظیم تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں ، حتی روایتوں میں آیا ہے کہ اگر تم یہ جاننا چاہتے ہو کہ تمھارا حج قبول ہوا ہے یا نہیں تو اپنے اعمال و کردار پر غور کرو کہ اگر ان میں تبدیلی ہو تو حج قبول ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمين قاضی عسكر نے مزید کہا: زائرین اپنی واپسی پر دھیان دیں کہ کس قدر ان کے اخلاق میں تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں ، وہ کتنا نیکیوں کی جانب بڑھے ہیں اور کس قدر برائیوں سے دور ہوئے ہیں ۔
انہوں نے کہا: زيارت امين الله کہ جو ان مقدس مقامات کی بہترین زیارت ہے اس میں فراوان مطالب موجود ہیں ، ہم ان مقامات تک اس لئے آئے ہیں کہ اپنی زندگی کے طور و طریقے کو بدلیں اور ائمہ اطھار (ع) کے طرز زندگی کو اپنا طرز زندگی بنائیں ۔
حج و زيارت بورڈ میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ھرگز زیارت میں ہمارا مقصد تفریح نہ ہو کہا: سفر زیارت ، تفریحی سفر نہیں ہے ، روایتوں میں آیا ہے کہ اس سفر میں ہمارا زاویہ دید بدلا ہونا چاہئے ، ہم یہاں اس لئے آئے ہیں کہ سانحہ کربلا کو قریب سے محسوس کرسکیں نیز یہ مقامات ہمیں درس شھادت و فداکاری دیتے ہیں ۔
اس رپورٹ کے مطابق، اس پروگرام کے آخر میں حاج حسن حيدرزاده نے نوحہ خوانی کی ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۸۱۲