رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسلم علماء کونسل لبنان کے برجستہ رکن شیخ صهیب حبلی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو کثیر مومنین کی شرکت میں شھر صیدا کی مسجد حضرت ابراهیم(ع) میں منعقد ہوا ، عرسال علاقے میں دھشت گردوں کے گرفتار کئے جانے پر لبنانی فوج کی کاوشوں کو سراہا اور کہا: عرسال اور رأس بعلبک سے دھشت گردوں کو فقط و فقط فوجی اور مسلحانہ مقابلے کے ذریعہ ہی ختم کیا جا سکتا ہے ، خصوصا اس حوالے سے کہ حزب اللہ اور شامی فوج لبنان کے باڈر کے علاقوں کو دھشت گردوں کے وجود سے پاک کرنے میں مصروف ہے ۔
انہوں نے سعودیہ عربیہ کے ولی عہد کے جانشین کے ایران مخالف بیان پر شدید تنقید کی اور کہا: یہ اظھارات نہایت خطرناک اور اسلامی جمھوریہ ایران پر جھوٹا الزام ہیں ، سعودیہ عربیہ کے ولی عہد کے جانشین کی ایران میں جنگ کی آگ شعلہ ور کئے جانے کی تاکید ، سعودیہ اور اس کے اتحادیوں کے پوشیدہ ضمیر کو اجاگر کرتی ہے ۔
لبنان کے اس سنی عالم دین نے کہا: سعودیہ مختلف اسلامی ممالک میں مذھبی ٹکراو اور دھشت گردانہ اقدامات میں مصروف ہے اور ایران پر عرب دنیا کے خلاف سازش رچنے اور قبضہ جمانے کا الزام لگا رہا ہے ۔
شیخ حبلی نے مزید کہا: سبھی اس بات سے واقف ہیں کہ کون دھشت گردوں اور فتنہ پروروں کا حامی و ناصر ہے ، اور یمن ، عراق اور شام میں کون داعش ، جبھۃ النصرہ اور دیگر دھشت گرد گروہوں کی امداد فراہم کر رہا ہے اور کون عالم اسلام کے خلاف سازش رچ رہا ہے ۔
انہوں نے فلسطین کے سلسلے میں سعودیہ کے موقف پر شدید تنقید کی اور کہا: فلسطین اور فلسطینیوں کے سلسلے میں سعودیہ کا موقف کیا ہے ؟ کیا ایسا نہیں ہے کہ اسلام جمھوریہ ایران نے ہمیشہ فلسطینیوں کی مدد کی ہے اور فلسطینیوں کے شانہ بہ شانہ کھڑا رہا ہے ؟
واضح رہے کہ سعودیہ عربیہ کے ولی عہد کے جانشین محمد بن سلمان نے گذشتہ دنوں سعودی چائنل ام بی اس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایرانیوں سے کس طرح مذاکرہ کیا جا سکتا ہے جبکہ وہ مهدی المنتظر(عج) کے ظھور کے قائل ہیں اور عالم اسلام پر قبضہ کر کے آپ کے ظھور کا زمنیہ فراہم کرنا چاہتے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۴۸