رسا نیوز ایجنسی کی رائٹرز سے رپورٹ کے مطابق، افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق عبدالحسیب کو گذشتہ سال حافظ سعید خان کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد افغانستان میں داعش کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
عبدالحسیب رواں سال مارچ میں کابل کے مرکزی ملٹری ہسپتال میں ہونے والے حملے سمیت افغانستان میں ہونے والے کئی ہائی پروفائل حملوں کے احکامات جاری کرچکا تھا۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) کے ترجمان نے بھی ان خیالات کا اظہار کیا تھا کہ عبدالحسیب ننگرہار میں امریکی اور اٖفغان اسپیشل فورسز کی مشترکہ کارروائی کے دوران مارا جاچکا ہے تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوسکی تھی۔
واضح رہے کہ ننگرہار میں ہونے اس آپریشن میں 2 امریکی فوجی بھی ہلاک ہوئے تھے۔
افغانستان میں داعش کا مقامی گروہ جسے داعش خراسان کا نام بھی دیا جاتا ہے، 2015 سے افغان سرزمین پر سرگرم ہے اور طالبان کے ساتھ ساتھ مقامی فورسز کے بھی مد مقابل ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰