رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مرکز اقامہ نماز ایران کے سربراہ اور معروف مفسر قران کریم حجت الاسلام والمسلمین محسن قرائتی نے صوبہ زنجان میں اساتذہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: حوزات علمیہ قرآنی دروس پر خاص توجہ دیں اور بنیادی علوم کے مانند قرانی علوم کی تعلیم دی جائے ۔
انہوں نے ملک کے موجودہ نظام تعلیم و تربیت کو ناکارہ بتایا اور کہا: میں 50 سال تجربہ کے اس بعد اس نتیجہ پر پہونچا ہوں کہ تعلیم و تربیت منسٹری ، حوزہ علمیہ اور یونیورسٹیز کی بنیادوں میں تبدیلی ضروری ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین قرائتی نے طلاب علوم دینی کو ملک کی مختلف مساجد اور امام بارگاہوں میں قرانی نشستوں کے انعقاد کی درخواست کی اور کہا: ہماری قوم اور ہمارے طلبا بے دین نہیں ہیں بلکہ دین ان تک نہیں پہونچا ہے ، لہذا طلاب ہمت کر کے لوگوں کو دیندار بنائیں ۔
انہوں نے حوزات علمیہ کو قران دروس پر خصوصی توجہ کرنے کی تاکید کی اور کہا: قرانی دروس کو حوزہ علمیہ میں اصلی درس مانا جائے ، ہم نے ایک عرصہ تک طلاب میں تلاش کیا جس نے تفسیر کے ایک دورے کا بخوبی مطالعہ کیا ہو مگر مجھے کوئی بھی نہیں ملا ۔
مرکز اقامہ نماز ایران کے سربراہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ قران کریم میں انسانی زندگی کے لئے فراوان دروس موجود ہیں کہا: ہمیں قران کے سلسلے میں اپنے نظریات کو بدلنا ہوگا ، طلاب کی ذمہ داری ہے کہ آیات میں پوشیدہ مختلف دروس کو دریافت کریں اور عوام کو ان دروس سے آگاہ کریں ۔
انہوں نے آخر میں یہ کہتے ہوئے کہ ضرر رساں ، غیر ضروری اور غیر مفید علوم کو حوزوی دروس سے الگ کیا جائے کہا: بعض علوم نقصان دہ ہیں کہ قران کریم نے بھی اس جانب اشارہ کیا ہے نیز بعض علوم غیر ضروری ہیں کہ جیسے ہم اصحاب کہف کی تعداد جاننا چاہیں ، ان کی تعداد کا علم بے سود ہے ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۹۳