رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسلم پرسنل لاء بورڈ آف انڈیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر تین طلاق کے معاملے میں غلط پروپیگنڈہ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔
پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری ظفریاب جیلانی نے اترپردیش میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلاق مسلمانوں کے دو خاندانوں کے درمیان کا معاملہ ہے۔ جتنا کچھ نہیں ہو رہا ہے، اس سے کہیں زیادہ طلاق ثلاثہ پر غلط پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے ایک مسئلہ بنا کر دین اسلام کو بدنام کیا جا رہا ہے اور اس کی آڑ میں سیاسی مفاد حاصل کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بھاجپا حکومت سے اس معاملے میں مداخلت نہ کرنے کی گزارش کی اور ایک ساتھ تین طلاق دینے والوں کا سماجی بائیکاٹ کئے جانے کا اعلان کیا جائے۔
ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ تین طلاق کے معاملے سے بھارتیہ جنتا پارٹی سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ مسلم بہنوں کی فکر کرنے والی بی جے پی کو متھرا، کاشی اور ہری دوار میں بھیک مانگ کر گزارہ کرنے والی بہنوں کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم شوہر کو تین طلاق دینے کا حق ہے لیکن شریعت نے اسے غلط قرار دیا ہے۔ اس سے مسلم سماج کے ان لوگوں کو باخبر کرانے کی ضرورت ہے، جو ناخواندہ ہیں۔
ظفریاب جیلانی نے کہا کہ شریعت کی معلومات نہ ہونے والے مسلمان طلاق کے نام پر خواتین کا استحصال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درگاہ اور مساجد کے ذمہ دار بھی لوگوں کو شریعت کی صحیح معلومات دیں، تاکہ طلاق سے متعلق غلط فہمی دور ہوسکے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰