رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین آیت الله سید محمد جواد علوی بروجردی نے گذشتہ روز حوزہ علمیہ آیت الله صالحی مازندرانی کے مدیر حجت الاسلام سید جلال صالحی مازندرانی سے ملاقات میں کہا: حوزات علمیہ شیعت کی اساس و بنیاد ہیں لہذا اس کی حفاظت ضروری ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: حوزہ علمیہ وہ مرکز ہے جس کا عصر ائمہ معصومین(ع) اور حضرت امام جعفر صادق(ع) کے دور سے آغاز ہوا ۔
حوزہ علمیہ قم کے معروف استاد نے کہا: عصر حضرت امام محمد باقر(ع) میں چونکہ بنی کی طاقت کمزور ہوگئی تھی ، آپ نے «زراره» اور «محمد بن مسلم» جیسے افراد کی تربیت کی اگر یہ لوگ نہ ہوتے تو آج آثار نبوت مٹ گئے ہوتے ۔
حضرت آیت الله علوی بروجردی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شھروں اور قصبوں میں حوزات علمیہ کا وجود خاص اہمیت کا حامل ہے کہا: حوزات علمیہ ایک ایسے مراکز ہیں کہ اگر انہیں صدمہ پہونچا تو لوگوں کے عقائد متزلزل ہوں گے ۔
انہوں نے بزرگ علمائے کرام سے دیھاتوں اور قصبوں میں تشریف لے جانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا: طلاب اپنے دروس ختم ہونے کے بعد اپنے شھروں کو واپس لوٹ جائیں ۔
سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین نے کہا: شیعہ فقط ایران میں ہی نہیں ہیں ، ۷ کروڑ شیعہ ھندوستان میں ہیں اور وہاں کے حوزات علمیہ کو وہاں کی عوام چلاتی ہے ھندوستانی حکومت نہیں چلاتی ۔
انہوں نے مزید کہا: اگر کل حکومت حوزات علمیہ کو بجٹ نہ دے تو کیا حوزہ علمیہ کو بند ہوجانا چاہئے ؟ یہ وہ طریقے ہیں جس کی اصلاح ضروری ہے ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۳۸