رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی جوہری توانائی کے ادارے (IAEA) میں تعینات ایران کے سفیر محمد رضا نجفی نے منگل كے روز ويانا ميں جوہری عدم پھيلاو معاہدہ (NPT) كی نظرثانی كميٹی كی كانفرنس سے خطاب كرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی میں تخفیف اسلحہ کے عمل کے نفاذ اور مہلک ہتھیاروں کے خاتمے کے لئے صہیونی حکومت بڑی رکاوٹ ہے جس کو امریکہ کی بھرپور پشت پناہی بھی حاصل ہے.
انہوں نے جوہری ہتھياروں سے پاک علاقوں كے قيام كی ضرورت پر زور ديتے ہوئے كہا كہ ايسی حكمت عملی كے نفاذ كے بعد غاصب صہيونی حكمران بھی اين پی ٹی جيسے معاہدوں ميں شموليت اختيار كرنے پر مجبور ہوں گے.
نجفی کا کہنا تھا كہ ناجائز صہيونی حکومت خطے ميں توسيع پسندانہ پاليسی ميں اضافہ كرتے ہوئے مہلک ہتھياروں کو جارحيت، تشدد اور خطے كی صورتحال كو كشيدہ كرنے كے لئے استعمال كرتی ہے.
انہوں نے كہا كہ امريكہ، صہيونيوں كی حمايت كرتا ہے جس كی وجہ سے 2015 ميں منعقدہ اين پی ٹی نظرثانی كانفرنس ناكام ہوگئی.
ايرانی سفير نے اس كانفرنس كے شركا اور مندوبين سے کہا كہ مشرق وسطی كے خطے كو مہلک ہتھياروں سے پاک كرنے كو اپني ترجيح قرار ديں./۹۸۸/ ن۹۴۰