‫‫کیٹیگری‬ :
30 May 2017 - 17:40
News ID: 428318
فونت
آیت الله سبحانی نے بیان کیا ؛
حضرت آیت الله سبحانی نے اس اشارہ کے ساتھ کہ صابرین کے لئے قرآن کریم کی بشارت ہے بیان کیا : صبر کے لئے تین مصداق مصائب و آفت میں استقامت ، گناہ کے مقابلہ استقامت اور اطاعت کا نام لیا جا سکتا ہے ۔
حضرت آیت الله سبحانی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله جعفر سبحانی نے رمضان کے مبارک مہینہ کی مناسبت سے منعقدہ جلسہ میں سورہ مبارکہ بقرہ کی آیت ۱۵۶ کی تفسیر میں صابروں کو خداوند عالم کی بشارت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : صبر کے سلسلہ میں کئی اہم مسئلہ پائے جاتے ہیں ؛ صبر کا پہلا معنی استقامت ہے کہ ان میں تین اہم محور پائے جاتے ہیں ۔

انہوں نے وضاحت کی : صبر لفط کے معنی میں سے ایک مصائب و آفت و مشکلات میں تحمل و استقامت ہے یعنی خداوند عالم اس آیت میں ان لوگوں کو بشارت دیتا ہے کہ اگر ان پر آفت و مصیبت آتی ہے تو واویلا نہیں کرتے سر و چہرے پر ضرب نہیں لگاتے ہیں بلکہ رضا الہی میں سر تسلیم خم کر دیتے ہیں ؛ صبر کا دوسرا معنی معصیت و گناہ کے مقابلہ میں استقامت ہے ۔

حضرت آیت الله سبحانی نے اس بیان کے ساتھ کہ گناہ نہ کرنا اور آنکھ اور کان کی حفاطت کرنے کو صبر کے اہم مصادیق میں شمار کیا جاتا ہے بیان کیا : اہم امر صبر کا تیسرا معنی اطاعت الہی کے سامنے صبر ہے ، کیونکہ خاص کر اس ایام میں کہ گرمی شدید ہو رہی ہے لیکن انسان خداوند عالم کے حکم کی اطاعت میں روزہ رکھتا ہے بے شک ان کا شمار صابروں میں ہوتا ہے اور الہی بشارت ان کے شامل حال ہوتا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۱۵/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬