رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برج البراجنہ بیروت لبنان کے امام جمعہ حجت الاسلام شیخ احمد قبلان نے مسجد امام حسین (ع) میں اس ہفتہ منعقدہ نماز جمعہ کے خطبہ میں داعش کے چنگل سے عراق کی آزادی پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے وضاحت کی : عراق میں منافقین کی حکومت کی نابودی اور اسلام و مسلمانوں کے ساتھ سازش کرنے والوں کی تباہی پر مبارک باد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ عراق کے سربراہ مملکت اس ملک کی تعمیر کرنے میں کامیاب ہونگے اور حکومت شہریوں کی سلامتی و استحکام کو نافذ کرے نگے ۔
انہوں نے وضاحت کی : ان شاء الله یہ عظیم کامیابی شام میں بھی محقق ہوگی اور تکفیری و دہشت گرد کی لابی بھی اس ملک سے ختم ہو جائے گی تاکہ شام اپنے حقیقی حالات پر پلٹ جائے ۔
لبنان کے عالم دین نے وضاحت کی : اس کے بعد عربی و اسلامی مفاد کا نفاذ وسیع پیمانے پر اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مسلسل رابطے کے ساتھ انجام پائے گا کہ جو ہمیشہ اسلامی قوم کے لئے مضبوط بازو و پشت پناہ رہا ہے ۔
حجت الاسلام قبلان نے لبنان میں موجودہ بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : لبنان میں موجودہ بحران لبنان کو خطرناک منزل تک پہونچا کی خطرے کی گھنٹی ہے ، اس وجہ سے تمام لوگوں سے اپیل ہے اس سلسلہ میں ملک کی مشکلات کو حل کرنے اور مضبوط حکومت بنانے کی کوشش کی جائے اور لبنان کی سلامتی و حفاظت کے لئے فوج اور سیکورٹی ادارہ کی حمایت کی جائے ۔
انہوں نے عرسال علاقے میں ۳۵۰ تکفیری دہشت گردوں کی گرفتاری میں لبنانی فوج کی کامیاب آپریشن کی قدر دانی کرتے ہوئے بیان کیا : قبیلہ ای و مذہبی ذہنیت کو ختم کرنا چاہیئے کیوںکہ لبنان کی اچھائی و بہتری اتحاد و یکجہتی و مشارکت و جمہوری میں ہے ۔
اسلامی اعلی کونسل شیعیان لبنان کے سینئر رکن نے تاکید کی ہے کہ سب لوگوں کو ایک دوسرے کے ہاتھ پر ہاتھ رکھتے ہوئے اتحاد کے ساتھ اس ملک کی ترقی و استحکام میں تعاون کریں اور خود کو داعش کے بعد کے زمانہ کے لئے تیار کریں ۔
انہوں نے اسی طرح مختلف تقاریب میں گولی چلانے کے رواج خاص کر گذشتہ روز اسکول کے امتحانات کے نتائج اعلان ہونے کے بعد گولی چلائی گئی جس میں بعض شہری زخمی بھی ہو گئے جس کی سختی سے تنقید کی ہے تمام لوگوں سے اس بری و غلط عادت کو ختم کرنے کی اپیل کی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۵۸/