رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں عرب اور مسلم ممالک اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت کے مظالم کے خلاف ایک مضبوط موقف اپنایا جائے اور مسجد الاقصی کو بچانے کی کوشش کریں۔
فلسطینی دفتر خارجہ کے مطابق، 1967 سے ناجائز صہیونی حکومت کی غیر قانونی کارروائیاں سے مسجد الاقصی میں ایک کشیدگی کی صورتحال پیدا کی گئی اور اس حوالے سے عالمی برادری کی جانب سے ناجائز صیہونی حکومت کے غیر انسانی مظالم کے خلاف کوئی سنجیدہ اورعملی اقدامات نہیں کئے گئے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالنے کے ساتھ مسجد الاقصی پر صہیونیوں کی جانب سے بے حرمتی اور حملوں کو روکا جائے۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے مسجد الاقصی کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر صیہونی ریاست کے فوج کے قبضے کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔
یاد رہے کہ جمعہ کے روز تین فلسطینی نوجوان صہیونی فورسز کے ساتھ ایک جھڑپ کے دوران مسجد الاقصی میں شہید ہوئے اور دو صیہونی فوجی بھی ہلاک ہوئے۔
اس واقعے کے بعد صیہونی حکومت کے وزیر اعظم 'بنجمن نیتن یاہو' نے مسجد الاقصی کے دروازوں کو بند کرنے کا حکم دیا اور فلسطینی نمازیوں کو مسجد الاقصی میں داخلے کی اجازت پر پابندی لگا دی۔
مسجدالاقصی کے امام جمعہ شیخ 'عکرمه صبری' نے صہیونی فورسز کے اس اقدام کے ردعمل میں کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں کا پہلا قبلہ ہے اور 1969 سے یہاں پر صہیونی قبضے کے بعد یہ پہلی بار ہے کہ صہیونی فورسز نے ایسا شرمناک اقدام کیا ہے اور جمعہ کے روز نمازیوں کو مسجدالقصی کے اندر جانے سے روکا گیا۔
کئی اسلامی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے حکام نے قابض صہیونیوں کی جانب سے فلسطینی نمازیوں کو مسجد الاقصی میں داخلے سے روکنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/