رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی شمالی خراسان سے رپورٹ کے مطابق، صوبہ شمالی خراسان میں رھبر معظم انقلاب اسلامی کے نمائندہ حجت الاسلام والمسلمین ابوالقاسم یعقوبی نے اپنی تفسیر قران کریم کی نشست میں دینی اقدار اور اسلامی آفات کی موضوع پر وفائےعھد و پیمان کی تشریح کی اور کہا: امام حضرت علی (ع) نے فرمایا کہ «آفة الوفاء الغدر» وفائے عھد کی آفت خیانت اور عھد شکنی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: اسلام کے اقداری نظام میں وفائےعھد و پیمان مومن کی کھلی پہچان شمار کی جاتی ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین یعقوبی نے بیان کیا: انسان ، اپنا عھد و وعدہ وفا کر کے اپنے ہم نوع انسانوں کے حقوق کی مراعات کرتا ہے ، تعلقات کے اصول ، قانون اور آئین کا پاس و لحاظ کرتا ہے ، اپنے اور دوسروں کے ارتباط کا احترام کرتا ہے ۔
صوبہ شمالی خراسان میں سماجی ثقافت کونسل کے سربراہ نے کہا: وفائے عھد اور وعدہ خلافی نہ کرنا ایک طرح سے انسان کی شخصیت میں ثبات لاتا ہے ، اور انسان کی روح ، نفسیات و جزبات میں سماجی نظم و ضبط پیدا کرتا ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عھد و پیمان اور کئے ہوئے وعدہ کو پورا کرنا انسان کی صداقت اور اس کے سچے ہونے کی نشانی ہے کہا: امام حضرت علی(ع) نے فرمایا: «اِنَّ الْوَفاءَ تَوْاَمُ الصِّدْقِ، وَلا اَعْلَمُ جُنَّةً اَوْقی مِنْهُ، وَ لایغْدِرُ مَنْ عَلِمَ کیفَ الْمَرْجِعُ. وَلَقَدْ اَصْبَحْنا فی زَمان قَدِ اتَّخَذَ اَکثَرُ اَهْلِهِ الْغَدْرَ کیساً » یعنی وفائے عھد ، صداقت اور سچائی کے برابر اور ہم وزن ہے ، ہمیں اس سے زیادہ محکم اور محافظ سپر کی خبر نہیں ہے ، جسے قیامت اور خدا کی جانب لوٹنے کا یقین ہوگا وہ چالبازیوں سے پرھیز کرے گا مگر ہم ایسے دور میں زندگی بسر کررہے ہیں کہ زیادہ تر لوگ حیلے و نیرنگ کو اپنے گلے لگائے ہوئے ہیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین یعقوبی نے کہا: مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیھما السلام نے اپنے اس بیان میں وفائے عھد کو خدا و قیامت پر ایمان کی نشانی جانا ہے ، جو شخص بھی خود کو خدا کی بارگاہ میں پاتا ہے اور مستقبل کے قیامت خیز منظر پر ایمان رکھتا ہے وہ خدا اور لوگوں سے کئے ہوئے وعدہ کو وفا کرے گا ۔
صوبہ شمالی خراسان میں درس خارج فقہ استاد نے کہا: قرآن کریم کا فرمان ہے : «یا أَیهَا الَّذِینَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ» ای مومنوں ؛ اپنے کئے ہوئے وعدہ پر ثابت قدم اور پائیدار رہو ۔
انہوں نے مزید کہا: روایات میں«عقود» کو «عهود» یعنی عھد و پیمان سے تعبیر کیا گیا ہے کہ جو ھر قسم کے اقتصادی ، اعتقادی اور سماجی عھد و پیمان کو شامل ہے ، چاہے وہ انفرادی میدان میں ہو یا سماجی میدان میں چاہے عالمی میدان ، البتہ عھد و پیمان گفتار و کردار اور اس جیسی چیزوں کو بھی شامل ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین یعقوبی نے بیان کیا: ایک دوسرے زاویہ سے بیان کروں کہ مومن کا مومن سے عھد و پیمان اور مومن کا کافر سے عھد و پیمان کو بھی شامل ہے ، نتیجہ یہ ہے کہ عھد و پیمان پر عمل یعنی وفائے عھد سبھی کی ذمہ داری ہے ، سارے لوگوں کا وظیفہ ہے کہ اپنے کئے ہوئے وعدہ پر عمل کریں ، قران کریم اس حسین اور خوبصورت صفت کو عالمی قانون جانتا ہے ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۵۹۷