‫‫کیٹیگری‬ :
11 August 2017 - 15:15
News ID: 429423
فونت
روضہ امام رضا علیہ السلام کے متولی :
روضہ امام رضا علیہ السلام کے متولی نے کہا : اسلامی معاشرے میں افراطی و تکفیری تفکرات کی اشاعت سے دوری اختیار کرنا چاہیئے اور جان لینا چاہیئے کہ یہ فکریں علاقے کی قوموں کی امنیت کو چیلنچ کر رہی ہے ۔
ابراہیم رئیسی و پاکستانی اسپیکر

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق روضہ امام رضا علیہ السلام کے متولی حجت‌الاسلام والمسلمین سید ابراهیم رئیسی نے پاکستان کی پارلیمنیٹ کے اسپیکر سے ملاقات جو حرم مطہر رضوی کے ولایت ہال میں منعقد ہوئی اظہار کرتے ہوئے کہا :  پاکستان کے لوگوں کی پیامبر اکرم (ص) و اهل بیت (ع ) سے تاریخی ارادت و عقیدت پاکستان و ایران دو قوم کے درمیان وجہ اشتراک ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک میں پاکستانی زائرین کی کثیر تعداد میں حاضری ہمارے لیے باعث افتخار ہے اور ہم ان کے حضور پر تہہ دل سے استقبال کرتے ہیں۔

امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے محترم متولی نے اس تاکید کے ساتھ کہ پاکستانی  زائرین کا زیارت کے لئے مشرف ہونے میں آسانی  اور ان کے لئے تحفظ و سہولت کی خاطر اپنے تعاون میں اضافہ کریں ، کہا : سفر کی بنیادی ضرورت کو اچھی طرح پیش کرنے کے لئے اور ہوائی و زمینی سفر کو آسان بنانے کے لیے مشہد اور ایران کے تمام شہروں میں رفت و آمد کو بڑھایا جائے ۔

خبرگان رہبری کونسل نمائندے نے وضاحت کی : یمن کے مسلمان مظلوم لوگ ہیں اور ہر مسلمان کا وظیفہ ان کی حمایت و مدد کرنا ہے ۔

حجت الاسلام والمسلمین رئیسی نے بیان کیا : آج علاقے کی تمام مسلم قومیں امریکہ سے نفرت کرتی ہیں اور پاکستان میں امریکہ کی فوجی مداخلت اس کا روشن مصداق ہے کہ جو وہ دوسرے ممالک میں انجام دے رہا ہے ۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہر ملک کا مستقبل خود اسی ملک کے لوگوں کے ہاتھوں معین ہونا چاہیے، کہا : پاکستانی پارلیمنٹ کی طرف سے یمن میں پاکستانی فوجی مداخلت کی رکاوٹ پر ان کی قدردانی کرتے ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین رئیسی نے تاکید کی ہے : علاقے کی سلامتی کی حفاظت بہت اہم و حیاتی مسئلہ ہے اور اسلامی معاشرے میں افراطی و تکفیری تفکرات کی نشر و اشاعت سے اجتناب کریں اور جان لیں کہ یہ تفکرات علاقے کی قوموں کی سلامتی کے لیے چیلنج ہیں ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ایران و پاکستان کے درمیان اقتصادی و سیاسی و ثقافتی روابط بہت قریبی ہیں لیکن ان روابط و تعاون میں وسعت دی جاسکتی ہے اور پاکستان کے ساتھ سیاحتی صنعت میں توسیع اور پاکستان کے ساتھ ٹوریسٹوں کے تبادلہ میں اضافہ کے لئے پوری طرح سے زمینہ موجود ہے ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۷۷/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬