رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ حضرت آیت الله حسین مظاهری نے اصفہان کے مسجد امیرالمؤمنین (ع) میں منعقدہ قرآن کریم کے اپنے تفسیری جلسہ میں بیان کیا : اسلام تنہا دین ہے کہ جس نے پورے طریقہ سے خداوند عالم کی طرف سے امر و نہی حکم کو بیان کرتا ہے ۔
انہوں نے سورہ مبارکہ بقرہ کی ایک سو چھتیسویں آیت کی تفسری بیان کرتے ہوئے آیت «قُولُوا آمَنَّا بِاللَّهِ وَمَا أُنْزِلَ إِلَیْنَا وَمَا أُنْزِلَ إِلَى إِبْرَاهِیمَ وَإِسْمَاعِیلَ وَإِسْحَاقَ وَیَعْقُوبَ وَالأسْبَاطِ وَمَا أُوتِیَ مُوسَى وَعِیسَى وَمَا أُوتِیَ النَّبِیُّونَ مِنْ رَبِّهِمْ لا نُفَرِّقُ بَیْنَ أَحَدٍ مِنْهُمْ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ» کی تلاوت کی اور گذشتہ مطالب کو بیان کرتے ہوئے وضاحت کی : میں نے بیان کیا تھا کہ قرآن کریم نے یہودی و نصرانی کی طرف سے کئے گئے دعوے جس میں وہ کہتے تھے کہ ہدایت کرنے والا دین یہود و نصارا کا دین ہے باطل جانا ہے اور فرمایا ہے کہ ہدایت کرنے والا دین صرف حضرت ابراہیم علیہ السلام کا دین ہے ، ملت حنیف یعنی بغیر افراط و تفریط والا دین اور بغیر افراط و تفریط والا دین یعنی وہ دین کہ جس میں ظواہر شرعی پر سو فیصد پیروی کرنا پایا جاتا ہے ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے بیان کیا : سورہ مبارکہ بقرہ کی ایک سو چھتیسویں آیت نے کامیابی کی شرط خداوند عالم پر اور وہ چیز جو خداوند عالم کی طرف سے پیغمبروں پر نازل ہوا ہے اس پر ایمان لانا جانا ہے اور اسی طرح فرماتے ہیں تمام الہی ادیان کی بنیاد و اصل ایک ہی ہے اور کوئی فرق الہی انبیاء میں نہیں پایا جاتا ہے ۔
حوزہ علمیہ اصفہان کے سربراہ نے کہا : انسان کی ہدایت ان شعار پر منحصر ہے کہ جس کو بیان کرنے کے لئے پیغمبر اکرم نے بہت زیادہ سختی برداشت کی ہے اور وہ شعار لا اله الا الله ہے ؛ قولوا لا اله الا الله تفلحوا ایسا شعار تھا کہ پیغمبر اسلام ہمیشہ اس پر تاکید کرتے تھے ، یہ شعار یعنی خداوند عالم ایک ہے ، یعنی بت پرستی نہیں ہو یعنی عبودیت صرف ذات اقدس الہی سے مخصوص ہے ؛ توحید ذاتی ، توحید صفاتی ، توحید افعالی اور توحید عبادی اس عبارت میں بے نظیر پایا جاتا ہے ۔
حوزہ علمیہ میں اخلاق کے اس استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ نصرانی گری و یہودی گری دین دار ہونے کا سبب نہیں ہوتا ہے اظہار کیا : یہودیوں اور نصرانیوں کے باطل دعوا کے خلاف جو وہ پیش کرتے ہیں اس پر کہنا چاہیئے کہ صرف خداوند عالم کی طرف سے حکم و نواہی پر تسلیم ہونا انسان کے دین دار ہونے کا سبب ہوتا ہے اور صرف وہ دین کہ جو بغیر تحریف کے خداوند عالم کے حکم و نواہی کو مکمل طور سے بیان کرتا ہو وہ دین مبین اسلام ہے ۔
انہوں نے کہا : اس اسلامی اصول کے بنا پر گناہ کرنے والا عابد موحد نہیں ہے کیونکہ اپنے نفس یا انسی و جنی شیطان کے حکم کو خداوند عالم کے حکم پر ترجیح دی ہے اسی بنا پر گناہ کا شمار ایک طرح سے شرک میں ہوتا ہے ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے اپنی گفت و گو کے اختمامی مراحل میں اس بیان کے ساتھ کہ توحید عبادی بہت سے انسان کا کمزور ہے اظہار کیا : قرآن کریم نے آیت کے ذریوہ انسان سے گلہ کرتا ہے کہ کیوں اپنے وعدے کو توڑتے ہو اور شیطان جو کہ تمہارا کھلا و روشن دشمنوں میں شمار ہوتا ہے اس کی پیروی کرتے ہو ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۶۶۳/