رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد اور قرآن کریم کے مفسر حضرت آیت الله عبدالله جوادی آملی نے دماوند شہر میں احمد آباد محلہ کے لوگوں سے ملاقات میں امام رضا علیہ السلام کی ایک حدیث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انسان کے عقل کو بہترین دوست اور اس کے لئے رہنما جانا ہے اور اس سلسلہ میں بیان کیا : انسان کا ایک دوست ہے اور وہ اس کا عقل ہے ، کوئی بھی بغیر دوست کے زندگی نہیں گزارتا ہے لیکن لوگوں کے دوست وہ لوگ ہیں کہ خود ان کو منتخب کرتے ہیں بلکہ اس کا عقل ، اس کا دوست ہیں ۔
انہوں نے اظہار کیا : امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں «صدیق كلّ امریء عقله و عدوّه جهله» ہر شخص کا دوست اس کا عقل ہے ؛ یعنی انسان کا ایک سے زیادہ دوست نہیں ہے اور وہ اس کا عقل ہے ، اس کے عقل کے علاوہ کوئی بھی اس کا دوست نہیں ہے ۔ کیونکہ ممکن ہے دوسرے اس کو باطل کاموں کی دعوت دے لیکن دونوں قیامت کے روز ایک دوسرے پر لعنت و ملامت کرتے ہیں ، وہ اس وجہ سے ہے کہ باطل کام ہے اس لئے وہ کہتا ہے کہ تم اس کا سبب بنے اور وہ کہتا ہے کہ تم اس سبب ہوئے ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : جو حلال و حرام راستے سے غبن کرتا ہے وہ حد سے زیادہ تنخواہ حاصل کرتا ہے وہ اس مال کو اسی دنیا میں چھوڑ کر خالی ہاتھ جائے گا ، اس سے بدتر کون بے عقلی ہو سکتا ہے ؟ یہ کہ انسان اپنی تمام کوشش و محنت کرے اور یہ سب حاصل کرے اور خالی ہاتھ چلا جائے اس سے برا اور کیا ہو سکتا ہے ۔
انہوں نے بیان کیا : حضرت امام رضا علیہ السلام نے یہ نہیں فرمایا کہ ہر شخص کا عقل اس کا دوست ہے بلکہ خبر کو مقدم کیا ہے ، ہم لوگ بھی اہم مواقعہ پر جب اہم گزارش پیش کرتے ہیں تو خبر کو پہلے کہتے ہیں اس کے بعد مبتدا کو ، فرمایا ہر شخص کا دوست اس کا عقل ہے ؛ اگر یہ معاشرہ عاقل ہو تو اپنے ملک کو بہشت کی طرح بنا دیتا ہے ، وہ ملک جس میں سیکورٹی ہے ، امانت ہے ، صداقت ہے ، وفا ہے ، یہ بہشت کے نمونے میں سے ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/۴۸۴/