رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کی شام جیسے ہی ہلال محرم نمودار ہوا عاشقان اہل بیت اطہار کے چہروں پر غم واندوہ نمایاں ہونے لگا اور مساجد، امامبارگاہوں اور گھروں میں فرش عزائے سید الشہدا بچھ گئے ہیں۔
ایران، عراق، پاکستان ہندوستان اور دنیا کے گوشہ و کنار سے ملنے والی خبروں میں کہا گیا ہے کہ جگہ جگہ مجالس عزا کا اہتمام شروع ہوگیا ہے اور علما و ذاکرین واقعہ کربلا اور فلسفہ عاشورا پر روشنی ڈال رہے ہیں جبکہ ماتمی انجمنیں نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرکے کربلا کے بہترجانثاروں کا غم منارہی ہیں۔
کربلائے معلی سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کو غروب آفتاب کے ساتھ ہی امام حسین علیہ السلام کے حرم مطہر کے گنبد کے سرخ پرچم کو اتار کر سیاہ پرچم نصب کردیا گیا۔
اس موقع پرلاکھوں کی تعداد میں عزاداران سید الشہدا موجود تھے اورلبیک یا حسین لبیک یاحسین کی صدائیں بلند کرکے امام حسین علیہ السلام کے مشن کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعلان کر رہے تھے۔
مشہد مقدس میں بھی امام رضا علیہ السلام کے حرم کے گنبد کے سبز پرچم کی جگہ سیاہ پرچم نصب کردیا گیا ہے۔ پورا اسلامی جمہوریہ ایران سیاہ پوش ہوگیا اور سبھی چھوٹے بڑے شہروں میں مجالس عزا کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
پاکستان اور ہندوستان میں بھی مجالس محرم کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور جلوس ہائے علم و ذوالجناح برآمد کئے جارہے ہیں۔ اس درمیان محرم الحرام کے پہلے جمعے کوکربلا کے شیرخوار ششماہے کی یاد میں دنیا کے چالیس سے زائد ملکوں کے ہزاروں شہروں میں عالمی یوم علی اصغرکے پروگرام منعقد ہوں گے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/