‫‫کیٹیگری‬ :
29 October 2017 - 15:01
News ID: 431573
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری :
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جنرل سیکرٹری نے کہا : اس وقت لوگ براستہ کوئٹہ ،ایران اور دوسر ے ممالک میں زیارات کے لیے جارہے ہیں اور ان کے راستے میں ناختم ہونے والے مسائل ہوتے ہیں۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جنرل سیکرٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں کوئٹہ اور تفتان بارڈرپر آئے روز زائرین کے ساتھ ہونے والی نارواہ سلوک اور شیعہ مسنگ پرسن ، اور صحافیوں کے اوپر تشدد کے حوالے سے ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

جس میں مجلس وحدت مسلمین کے سیاسیات کے سیکرٹری اسد عباس نقوی اور مولانا حسنین عباس گردیزی کے علاوہ تنظیمی عہدیداران بھی موجود تھے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے حجت الاسلام راجہ ناصر عبا س جعفری کا کہنا تھا کہ ہم جس ملک میں رہ رہے ہیں ایک مسائلستان بنا ہوا ہے۔اس کے لیے کوئی سسٹم نہیں بنا رہے ہیں اور لوگ مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔ اس وقت لوگ براستہ کوئٹہ ،ایران اور دوسر ے ممالک میں زیارات کے لیے جارہے ہیں اور ان کے راستے میں ناختم ہونے والے مسائل ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب زائرین کی آسانی کے لیے کوئی مثبت کاروائی نہیں کی جاتی جس کا منہ بولتا ثبوت کوئٹہ ہے جہاں اس وقت ہزاروں کی تعداد میں زائرین موجود ہیں ابھی تک حکومت اور ایف آئی اے نے اس مسئلے پر کوئی توجہ نہیں کی ایک ڈیڈ لاک کی سی صورت حال ہے۔

انہوں نے بیان کیا کہ زائرین کی سہولیات کیلئے کوئی نظام واضع نہیں ہے۔ اور بارڈر پر سہولیات کی کمی کی وجہ سے لوگ مر جاتے ہیں۔ حکومت کوچاہیے ان کو سہولیات مہیا کرے اگر وہاں کوئی حادثہ ہوا تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا؟ہم تمام اداروں کو لیٹر لکھ چکے ہیں لیکن کوئی مثبت جواب نہیں دیا جاتا۔

انہوں نے تاکید کی ہے کہ ہم میڈیا کی توسط سے کوئٹہ کی حکومت اور وفاقی حکومت ڈی جی کوئٹہ سے درخواست کرتے ہیں کہ ان کے مسائل کو حل کیا جائے اس وقت 400 کے قریب بسیں کھڑی ہیں اگر کوئی وہاں حادثہ ہوتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اہل بیت ع کے مزارات کی زیارت کرنا ہر مسلمان کا حق ہے۔ اور حکومت کوچاہیے کہ فوراً اس مسئلے کی طرف توجہ دے اور ان کو جلد از جلد سہولیات مہیا کرے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬