‫‫کیٹیگری‬ :
02 November 2017 - 12:46
News ID: 431631
فونت
آیت الله مصباح یزدی:
آیت الله مصباح یزدی نے اس بیان کے ساتھ کہ امتحان و آزمائیش انسان کے اختیاری انتخاب کے لئے مقدمہ ہے ، سہولتوں کا پایا جانا اور نعمات کی کثرت کا معنی انسان کی ذمہ داریوں کو زیادہ ہونے کا سبب جانا ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارے کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے قائد انقلاب اسلامی کے آفس میں منعقدہ اس ہفتہ اپنے درس اخلاق میں اس بیان کے ساتھ کہ انسان کو اپنے خلقت کا مقصد جاننا چاہیئے بیان کیا : خداوند عالم نے انسان کو جو نعمات عطا کی ہے وہ اس وقت استفادہ کے قابل ہے کہ انسان کو اس کے استعمال کا طریقہ جاننا چاہیئے ۔

انہوں نے وضاحت کی : الہی ہدایت ایک عظیم نعمت ہے کہ جو تمام نعمتوں پر سایہ اندوز ہے ، قرآن کریم وہ کتاب ہے کہ جو انسانی تخلیق اورنعمتوں کے استعمال کا طریقہ بیان کرنے کے لئے بھیجا ہے تا کہ انسان جان لے کہ کیسے عمل کرے ۔

حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ خوشیاں اور غم و ناراحتی اس عالم میں انسان کی آزمائش کے اسباب میں سے ہیں بیان کیا : تخلیق اور الہی نعمتیں اس لئے ہے کہ مشخص ہو کہ انسان کون سا راستہ اختیار کرے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : الہی امتحان و آزمائیش یعنی یہ کہ انسان دو راستہ پر کھڑا ہو تا کہ ان میں سے ایک راستے کو اختیار کرے جس میں سے ایک راستہ خداوند عالم کا مطلوب ہو اور دوسرے راہ پر الہی رضایت نہیں ہے ، امتحانات و آزمائیش اس لئے ہے کہ انسان صحیح راستے کو پہچانے اور اس کا انتخاب کرے ۔

آیت الله مصباح یزدی نے اس بیان کے ساتھ کہ امتحان و آزمائیش انسان کے اختیاری انتخاب کے لئے مقدمہ ہے بیان کیا : ملائکہ کا راستہ ایک طرفہ ہے اس میں انتخاب کا حق نہیں ہے ؛ لیکن انسان اپنے راستے کو اختاری صورت میں انتخاب کرتا ہے ، انسان اگر نیک و الہی راستے کو اپنے اختیار سے انتخاب کرے تو با اہمیت ہے ۔

انہوں نے بیان کیا : اگر وسائل اور نعمتوں سے نیکی کے راہ میں استعمال کیا جائے تو ثواب کا مستحق ہے اور اگر غلط راستہ اور غیر مطلوب راہ میں استعمال ہو تو عقاب کا سبب ہوگا ، ایک عالم جو گناہ انجام دیتا ہے وہ آسانی سے معاف نہیں ہوتا ہے لیکن ایک جاہل کے لئے ایسا نہیں ہے ، کیوں کہ جب انسان زیادہ امکانات و وسائیل اور فہم کا حامل ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری بھی زیادہ ہو جاتی ہے ۔ /۹۸۹/ف۹۷۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬