‫‫کیٹیگری‬ :
02 November 2017 - 20:13
News ID: 431639
فونت
قائد انقلاب اسلامی :
رہبر انقلاب اسلامی نے تاکید کے ساتھ فرمایا ہے کہ ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کے قریبی اور برادرانہ تعلقات کے ایسے مخالفین موجود ہیں کہ جن کے وسوسوں اور تخریبی اقدامات کا مقابلہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔
قائد انقلاب اسلامی سے ثقافتی و تربیتی حکام کی ملاقات

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام علی اف سے گفتگو کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان گہرے رشتوں اور دو طرفہ تعاون کو فروغ دیئے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کو چاہئے کہ مشترکہ عزم و ارادے اور پورے جذبے کے ساتھ مختلف شعبوں میں اپنے تعلقات اور تعاون کو زیادہ سے زیادہ فروغ دیں۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس اہم حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران و عراق کی مانند جمہوریہ آذربائیجان میں بھی بیشتر آبادی مکتب اہلبیت اطہار علیہم السلام کے پیروکاروں کی ہے، فرمایا کہ اس  مفید موقع اور جمہوریہ آذربائیجان میں شیعہ مسلمانوں کی جانب سے شہدائے کربلا کی عزاداری کے پرشکوہ اہتمام کی قدر کی جانی چاہئے کیونکہ یہی چیزیں جمہوریہ آذربائیجان اور اس ملک کی قوم کے تشخص کی تقویت کا باعث ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جمہوریہ آذربائیجان میں دین سے توجہ ہٹانے اور مارکسیسم کی ترویج میں سابق سوویت یونین کی وسیع کوششوں کی ناکامی کی وجہ، عوام کا پختہ ایمان قرار دیا ور فرمایا کہ اس سال ماہ محرم میں پرشکوہ عزاداری کا اہتمام جمہوریہ آذربائیجان کی قوم کے مضبوط ایمان کا ایک نمونہ تھا۔

اس ملاقات میں جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام علی اف نے بھی کہا کہ وہ ایران میں بیٹھ کر اس بات کا احساس کررہے ہیں گویا اپنے وطن میں موجود ہیں انہوں نے حالیہ برسوں کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان تعاون میں قابل ذکر پیشرفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریہ آذربائیجان ایران کے ساتھ اپنے مستحکم تعلقات پر قائم ہے اور وہ کسی کو بھی ان تعلقات میں مداخلت کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گا۔

جمہوریہ آذربائیجان کے صدر نے تہران اور باکو کے درمیان مختلف شعبوں منجملہ سیاسی، اقتصادی، ثقافتی، سرمایہ کاری، توانائی اور نقل و حمل کے شعبوں میں جاری تعاون کا ذکر کرتے ہوئے جمہوریہ آذربائیجان میں مسجد کے قیام میں اپنی حکومت کی کوششوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ جمہوریہ آذربائیجان ایران کے ساتھ مستحکم ثقافتی اور اقتصادی تعلقات رکھتا ہے اور وہ ان تعلقات کو ہمیشہ باقی رکھنے کا عزم رکھتا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬