‫‫کیٹیگری‬ :
07 November 2017 - 23:17
News ID: 431708
فونت
آیت الله مکارم شیرازی نے بیان کیا ؛
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس بیان کے ساتھ کہ دشمن کے حملہ کے مقابلہ میں اسلام کی عظیم ثقافت جیسے اربعین ، عاشورہ اور اس طرح کی ثقافت سے استفادہ کیا جائے بیان کیا : دشمن کی کوشش ہے کہ بنیادی عقیدے پر شبہہ و اعتراض کر کے بدکاری کو فروغ دے تا کہ اخلاقی بنیاد کو متزلزل کی جا سکے ۔
آیت الله مکارم شیرازی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں منعقدہ اپنے درس خارج میں اربعین حسینی کی اہمیت اور اس سے استفادہ کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی ہے اور کہا : اربعین ایک عظیم روحانی و معنوی اثاثہ ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اربعین میں محبان اہل بیت علیہم السلام کی طرف سے لاکھوں کی تعداد میں شرکت بغیر کسی تبلیغ و اشتہار کے خود جوش شروع ہوئی ہے بلکہ امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا سے محبت و عشق نے حسینی عزاداروں کو اپنے آقا کی زیارت پر مجبور کی ہے ، معنوی اربعین اثاثہ مسلمانوں اور غیر مسلمانوں کے درمیان بے مثال ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ لاکھوں لوگ کربلائے معلی میں امام حسین علیہ السلام کی خدمت میں اپنے محبت کا اظہار کرنے پہوچتے ہیں بیان کیا : ضروری ہے اس معنوی اثاثہ کے ساتھ ثقافتی امور کو بھی انجام دیا جائے تا کہ علمی ، ثقافتی ، عقیدتی اور احکام کے مسائل زائروں تک منتقل ہو سکے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : بہتر ہے کہ کافی مقدار میں مبلغین اسلام جائیں اور زائرین کو لازمی تعلیم دیں ، زیارت ثقافتی امور کے ساتھ ہونا چاہیئے تا کہ اخلاقی و عقیدتی بنیاد میں مضبوطی و ترقی کا سبب ہو ، اس وقت ہم لوگ اس زماہ میں زندگی بسر کر رہے ہیں جہاں فاسد و غلط وسائل کا پورے دنیا پر احطہ ہو چکا ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ عقیدے کی بنیاد پر شبہہ و اعتراض اور بدکاری کو فروغ دے کر اخلاقی بنیاد کو متزلزل کا جا سکے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس بیان کے ساتھ کہ دشمن کے حملہ کے مقابلہ میں اسلام کی عظیم ثقافت جیسے اربعین ، عاشورہ اور اس طرح کی ثقافت سے استفادہ کیا جائے بیان کیا : فساد کے اعلی وسائل کے سامنے اسلامی ثقافت کے عظیم مسائل ہونا چاہیئے کہ جس کے ذریعہ دشمن کا مقابلہ کیا جا سکے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : حفاطتی اقدام کا خیال رکھنا ضروری ہے تا کہ جوان نسل دشمنوں کے حملہ سے محفوظ رہیں اور ان کی شیطان اور اس کے اعلی کار سے حفاظت ہو سکے ، امید کرتا ہوں کہ ثقافتی موضوع پر توجہ کی جائے گی اور جان لیں کہ اگر چاہتے ہیں با برکت زیارت ہو تو اس کو ثقافتی مسائل کے ساتھ انجام دیں ، میں دعا کرتا ہوں کہ زائروں کا سفر بغیر خطرہ کے ہو اور ہمارا دل ان کے ساتھ ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۲/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬