رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت الله مظاهری نے اپنی اخلاقی نشست میں تمام عبادتوں کا آخری مقصد خدا کی یاد اور ذکر الھی جانا اور اسے جھاد اکبر میں پیروزی سبب بتایا ۔
حضرت آیت الله مظاهری نے فرمایا: ہمارے اندر ، جھاد اکبر نامی ایک جنگ چھڑی ہوئی ہے کہ اس جنگ میں پیروزی ملنا نہایت دشوار اور مشکل کام ہے ، اس جنگ میں پیروز ہونے والے کو دنیا و آخرت دونوں ہی میں سعادت ںصیب ہوگی ، انسان کی سعادت اس جنگ میں پیروزی کے مرھون منت ہے اور اس کے برخلاف اگر کوئی اس جنگ میں مغلوب ہوجائے تو اس نے اپنی انسانیت کھو دی ہے ، فقط مرجانے ہی سے انسانیت نہیں مرجاتی بلکہ اگر کوئی آمدمیت کے مقصد کو پورا نہ کرے تو قران کی نگاہ میں وہ انسانیت کو کھوکر حیوانوں کی صفوں میں شامل داخل ہوگیا ہے اور حتی حیوانوں سے بھی بدتر ہے ۔
ہم یک و تنہا اور بغیر مدد کے اس جنگ میں پیروز نہیں ہوسکتے بلکہ باہر سے مدد لینا ضروری ہے کہ ان میں سے ایک زبان و دل سے خدا کی یاد ہے کہ جسے قران کریم اور اہل بیت علیھم السلام کی روایات میں ذکر سے یاد کیا گیا ہے ، قران کریم نے بھی واضح طور سے یہ فرمایا کہ «ان الصلوة تنهي عن الفحشاءِ والمنكر ولذكر الله اكبر ، یقینا نماز برائیوں اور منکرات سے دور رکھتی ہے اور خدا کا ذکر عظیم ہے ۔ »
وہ چیزیں جو انسان کو باطنی اور اندرونی جنگ میں پیروزی نصیب کرتی ہے اور انسان اپنے نفس امارہ پر مسلط ہوسکتا ہے کہ جس کے بعد اس کی زندگی میں گناہ ، طغیانگری اور تجاوز و زیادتی نہ ہو وہ نماز ہے اور اس سے بھی بالا تر یاد و ذکر الھی ہے (ولذكر الله اكبر) ، قران کریم نے بخوبی اس بات کو سمجھایا ہے کہ تمام عبادتیں اسی ذکر کی وجہ سے ہیں ، لہذا اگر ہمیں نماز پڑھنے ، روز رکھنے ، حج کرنے اور انفاق کا حکم دیا گیا ہے تو ان سب کا مقصد خدا کی یاد ہے ۔
قران کریم نے سورة طه میں ارشاد فرمایا کہ :«انني انا الله لااله الا انا فاعبدني واقم الصلوة لذكري» یعنی اس جھان میں میرے سوا کوئی بھی وجود موثر نہیں ہے ، لہذا میری عبادت کرو اور نمازیں پڑھو ، سوال : کیوں نماز پڑھیں ، کیوں عبادت کریں ؟ جواب روشن ہے یہ نمازیں اور عبادتیں اس کے ذکر کے لئے ادا کی جائیں گی ، یعنی یہ آیت عبادتوں کی علت غائی ، یعنی آخری مقصد کو بیان کررہی ہیں ۔
خداوند متعال نے سوره مزمل میں مرسل آعظم (ص) کو خطاب کرتے ہوئے کہا اے پیغمبر تمھارے دوش پر سنگین ذمہ داری اور اگر تم اس سنگین وزن کو اپنی منزل تک پہونچانا چاہتے ہو تو باہر سے مدد لو اور وہ مدد تمھاری زبان و دل میں ہونے والا ذکر خدا ہے ، «واذكر اسم ربك وتبتّل اليه تبتيلا» «انا سنلقي عليك قولاً ثقيلاً» ۔/۹۸۸/ ن۹۷۲