‫‫کیٹیگری‬ :
14 November 2017 - 23:50
News ID: 431812
فونت
آیت الله صدیقی :
تہران کے امام جمعہ نے بیان کیا : شہدا مقام کے حصول کی کوشش میں نہیں تھے بلکہ خداوند عالم کے راہ میں اپنی جان فدا کرنے کی کوشش میں تھے ؛ شہدا عرفان کا درس حاصل کئے ہوئے عارف نہیں تھے بلکہ ایک ہی مرتبہ عارف کے سو سال کے راہ کو کچھ ہی دنوں میں طے کر لی ہے ۔
آیت الله صدیقی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق تہران کے امام جمعہ اور حوزہ علمیہ امام خمینی (ره) کے متولی آیت الله کاظم صدیقی نے گذشتہ روز شہدا موتلفہ اسلامی ثقافتی ادارہ میں منعقدہ ایک تقریب میں بیان کیا : حضرات معصومین (ع) نے وحی و الہامات کے ذریعہ ایک جامع منصوبہ ہم لوگوں کو عنایت کی ہے ۔

حوزہ علمیہ امام خمینی (ره) کے متولی نے بیان کیا : پیامبر اکرم (ص) ، حضرت فاطمہ الزھرا (س) بارہ اماموں (ع) کی فرمائیشات پر عمل انسان کو معرفتی، اخلاقی، شرعی و رفتاری جنبہ میں صحیح راستہ ہر قائم رکھتا ہے تا کہ انسان عالمانہ زندگی گزار سکے اور دنیا اور آخرت کی کامیابی کو اهل بیت عصمت و طهارت کے روایات کی طرف رجوع کر کے حاصل کر سکتا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : آئمہ سے منسوب دعائیں وہ منبع ہے کہ جو علم و معرفت کی اقیانوس کے عنوان سے ہے کہ کوئی بھی اس کی گہرائی تک نہیں پہوچ سکتا ہے ، امام خمینی (ره) کی فرمائیش کے مطابق دعا قرآن صاعد ہے اور حضرات معصومین (ع) خداوند عالم کی آواز پہوچانے والے ہیں ۔

تہران کے امام جمعہ نے اس بیان کے ساتھ کہ پیغمبر اکرم (ص) کے تمام اقوال خداوند عالم کی طرف سے ہے اور ان کا کلام نور ہے بیان کیا : پیغمبر اکرم (ص) کا رفتار و کردار و خاموشی سب وحی ہے ۔ حضرات معصومین (ع) بغیر استثنا کے محدث ہیں اور فرشتہ ان پر نازل ہوتے ہیں ۔

انہوں نے قرآن کریم اور اسلام کے فرمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دوسروں کی محبت کو بغیر جواب کے نہ چھوڑی جائے بیان کیا : بعض لوگ اسلامی تربیت نہ ہونے کی وجہ سے دوسروں کی محبت پر کوئی رد عمل پیش نہیں کرتے ہیں لیکن دوسروں کی طرف سے چھوٹی سے کمی و لغزش پر کئی گنا بے احترامی کرتے ہیں ۔

آیت الله صدیقی نے وضاحت کی : تمام آئمہ (ع) و امام حسین (ع) خداوند عالم کے مخلوق سے بہت زیادہ محبت کرتے تھے اور ان کی سفارش یہ تھی کہ جس نے بھی آپ کا احترام کیا اور سلام سے یاد کیا یا تمہارے کام کی مشکلات کو حل کیا تو تم اس سے بہتر کام اس کے لئے انجام دو ۔ انسان کو چاہیئے کہ اپنے اخلاق کے اعلی مقام کی حفاظت کرے اور اچھائی کا جواب کی کئی گنا زیادہ دے اور برائی کو معاف کرے ۔

اس زمانہ میں صحیفہ سجادیہ ایک متروک و مہجور خزانہ ہے

انہوں صحیفہ سجادیہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اس زمانہ میں صحیفہ سجادیہ ایک متروک و مہجور خزانہ ہے ۔ زیارتنامہ ، منشور ، شعائر اور امام کی شخصیت کا تعارف اور انسان شناسی ہے ۔ جامع‌ ترین زیارتنامہ ، زیارت جامعہ کبیرہ ہے ۔

تہران کے عارضی امام جمعہ نے بیان کیا :امام حسین علیہ السلام کی تحریک ایک الہی تحریک ہے جو عاشقانہ و عارفانہ رہا ہے ۔ متکبر و سامراجیت کی بیعت نہ کرنا اور فساد سے مقابلہ کرنا ، سلامتی کے مسائل کی اصلاح یہ تمام امور امام حسین علیہ السلام کے کلام میں قیام عاشورہ کے مقصد کے عنوان سے بیان ہوا ہے لیکن وہ چیز جو فتح الفتوح ہے عاشقانہ اقدام ہے لقاء اللہ کے لئے ۔ عاشق کبھی بھی حاصل کرنے کی کوشش میں نہیں ہوتا ہے بلکہ وہ ہمیشہ عطا کرنے کی کوشش میں رہتا ہے ۔

اسلامی انقلاب کی آزادی و اقتدار و عزت ، شہدا کے عشق کا جلوہ ہے

آیت الله صدیقی نے اظہار کیا : وہ سب لوگ جو امام حسین علیہ السلام کے ساتھ میدان قتال میں گئے وہ اپنے جان و مال کو خداوند عالم کی راہ میں فدا کرنے اور خداوند عالم کی رضایت حاصل کرنے کے لئے کی تھی ۔ اگر اسلامی انقلاب کی آزادی و اقتدار و عزت ہے ، یہ سب شہدا کے عشق کا جلوہ ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : شہدا مقام و منزلت کے حصول کی کوشش میں نہیں تھے بلکہ وہ خداوند عالم کے راہ میں اپنی جان فدا کرنے کی کوشش میں تھے ۔ خداوند عالم قرآن کریم کے بہت ساری آیات میں ہوا و ہوس کے ساتھ سودا کو پشیمانی کا سبب جانا ہے اور انسان کو قدرت و مقام و منزلت اور ووٹ حاصل کرنے کے لئے مذمت کی ہے ، چند روز کی زندگی کے لئے جھوت اور مغربی ٹکٹیک استفادہ کرنا انسان کی ابدی زندگی کے لئے بدبختی و شقاوت کا سبب یوتا ہے ۔

شہدا عرفان کا درس حاصل کئے ہوئے عارف نہیں ہیں

آیت الله صدیقی نے وضاحت کی : شہدا عرفان کا درس حاصل کئے ہوئے عارف نہیں تھے بلکہ ایک ہی مرتبہ عارف کے سو سال کے راہ کو کچھ ہی دنوں میں طے کر لی ہے ۔ ہم لوگوں کو بھی کوشش کرنی چاہیئے کہ کم سے کم یک کام خداوند عالم کی رضایت کے لئے انجان دیں ۔

/۹۸۹/ف۹۷۰/

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬