‫‫کیٹیگری‬ :
19 November 2017 - 19:16
News ID: 431879
فونت
محمد ثروت اعجاز قادری :
سنی تحریک کے سربراہ نے کہا : نواز شریف اور اس کے خاندان کو جیل جانے سے کوئی نہیں روک سکتا ، ختم نبوت کے غداروں کو سزا نہ ملنے کی وجہ سے ملک کے حالات خراب ہو رہے ہیں ۔
محمد ثروت اعجاز قادری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے لاہور ناصر باغ کے باہر ختم نبوت مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت طاقت کے نشے میں بدمست ہاتھی بننے کی بجائے ہوش کے ناخن لے، فیض آباد دھرنے میں بیٹھے ہمارے لوگوں پر ریاستی مشینری کا استعمال کیا گیا تو پورے ملک میں دما دم مست قلندر ہوگا، دھرنے کیخلاف طاقت کے استعمال سے ملک میں ایسی آگ لگے گی جس پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا، 2 وزیروں کو بچانے کے چکر میں پوری حکومت جائے گی۔

انہوں نے بیان کیا : وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال دھرنے کیخلاف ٹارزن بننے کی بجائے قوم کو جواب دیں کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سرکاری مہمان کیوں بنا کر رکھا گیا ہے؟ ن لیگ حکومت کرنے کا اخلاقی و جمہوری جواز کھو چکی ہے، نااہلوں کی حکومت نے ملک غیر ملکی قرضوں کی دلدل میں ڈبو دیا ہے، چوروں اور لٹیروں کی جگہ ایوان اقتدار میں نہیں بلکہ جیل میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور اس کے خاندان کو جیل جانے سے کوئی نہیں روک سکتا، عوام نے اپنا فیصلہ دے دیا اب عدلیہ نے فیصلہ کرنا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کا قتل عام رکوانے کیلئے چین کا اثرورسوخ استعمال کیا جائے، اسلام آباد دھرنے کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو کراچی سے اسلام آباد تک نتیجہ خیز لانگ مارچ کیا جائے گا جس میں عاشقان رسول قادیانی نواز حکومت کا دھرن تختہ کرکے دم لیں گے۔

ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کے غداروں کو سزا نہ ملنے کی وجہ سے ملک کے حالات خراب ہو رہے ہیں، حکومت کے پاس عشاقان رسول  کے مطالبات ماننے کے سوا کوئی چارہ نہیں، عید میلادالنبی(ص) کی تقریبات اسلام آباد دھرنے میں منائیں گے، پاکستان کا آئین قران سنت کے تابع ہے کسی یہودی لابی اور مرزائیوں کی مرضی نہیں چلنے دیں گے، ختم نبوت کے حلف نامہ میں تبدیلی پر اسلامی نظریاتی کونسل کی پُراسرار خاموشی مجرمانہ ہے، علاج کے بہانے بیرون ملک جانیوالے حکومتی کرپٹ وزیروں کو گرفتار کرکے واپس لایا جائے۔

انہوں نے بیان کیا : ملکی سیاسی و مذہبی صورتحال پر لائحہ عمل کے لیے 22 نومبر کو ایوان اقبال لاہور میں سنی تحریک کی مرکزی، صوبائی اور ڈویثرنل قیادت کا اہم اجلاس منعقد ہوگا، 24 نومبر کو گوجرانوالہ میں تحفظ ختم نبوت مارچ، 26 نومبر کو راولپنڈی جبکہ 30 نومبر کو فیصل آباد، ملتان، پشاور، سکھر، حیدرآباد، کراچی اور کوئٹہ میں ختم نبوت مارچ ہونگے، 10 دسمبر کو کراچی نشتر پارک کراچی میں عوامی طاقت کا بھر پور مظاہرہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت فیض آباد دھرنے کے مطالبات تسلیم کرے ورنہ لاہور میں بھی دھرنا ہوگا، عقیدہ ختم نبوت کی چوکیداری کیلئے کراچی سے خیبر تک تمام اہلسنت متحد ہیں، ملک بھر میں اہلسنت علماء و کارکنان کی گرفتاریاں ناقابل برداشت ہیں، حکومت ہوش کے ناخن لے اور گرفتار علماء و کارکنان کو فی الفور رہا کرکے مقدمات ختم کئے جائیں، راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے۔

انہوں نے کہا راولپنڈی اسلام آباد کے راستے دھرنے کے شرکاء نے نہیں بلکہ انتظامیہ نے خود کنٹینر لگا کر بند کیے ہیں، عوام کو تکلیف سے بچانے کیلئے بند راستوں کو فی الفور کھولا جائے، عدلیہ پر حملہ کرنیوالے ہمیں عدالتی فیصلوں کے احترام کا درس نہ دیں، پولیس کے اہلکاروں پر حکم رانوں سے وفاداری کی بجائے سب سے پہلے ناموس رسالت (ص) پر پہرہ دینا لازم ہے، وفاقی وزیر قانون زاہد حامد ختم نبوت پر اپنے ایمان کی وضاحت دینے کی بجائے عہدے سے مستعفی ہو کر مذموم سازش کرنے والے کرداروں کو بے نقاب کریں۔

ختم نبوت مارچ کے شرکاء سے سنی تحریک پنجاب کے صدر شاداب رضا نقشبندی، لاہور ڈویژن کے صدر علامہ مجاہد عبدالرسول خان، سٹی صدر سردار محمد طاہر ڈوگر، علامہ شیر محمد مجتبائی، علامہ شریف الدین قذافی، علامہ رمضان قادری، شیخ محمد نواز قادری و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو قانون کے کٹہر ے میں لائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے، ملک بھر میں قادیانی تنظیموں کو دیئے جانے والے اسکولز واپس لیے جائیں، قانون ناموس رسالت کو ختم کرنے کا امریکی مطالبہ مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا : امریکہ کو ہمارے اندرونی اور مذہبی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں، امریکہ پاکستان کو ڈکٹیشن دینے سے باز رہے،پاکستانی حکومت قانون ناموس رسالت کو ختم کرنے کے امریکی مطالبے پر دو ٹوک موقف اختیار کرے، سانحہ نشتر پارک کا کیس فوجی عدالتوں میں چلانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬