‫‫کیٹیگری‬ :
19 November 2017 - 22:29
News ID: 431884
فونت
حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی :
ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر نے بیان کیا : گذشتہ ۳ سال سے عملے کی نااہلی کے باعث زائرین کیلئے تفتان بارڈر پر مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔
حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی نے مطالبہ کیا ہے کہ عراق اور ایران میں موجود مقدس مقامات میں اہل اسلام کی عقیدت و محبت کے پیش نظر پاکستان سے تفتان بارڈر کے زمینی راستے پر بوجھ کم کرنے کیلئے کراچی سے چاہ بہار بندرگاہ تک بحری سروس کا آغاز کیا جائے۔

لاہور میں علماء سے گفتگو میں انہوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی طرف سے تفتان بارڈر پر زائرین نجف و کربلا اور مشہد کیلئے سہولیات کی فراہمی اور تعمیرات کا حکم دینے اور مشکلات کو حل کرنے کیلئے حج آپریشن کی طرز پر زیارات کیلئے بھی انتظامات کا خیر مقدم کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ 3 سال سے عملے کی نااہلی کے باعث زائرین کیلئے تفتان بارڈر پر مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے حتیٰ کہ نوبت احتجاج اور سڑکیں بلاک کرنے تک آگئی، امیگریشن کے عملہ زائرین سے جاتے اور آتے ہوئے بدسلوکی کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں، حتیٰ کہ زائرین سے رشوت لینے کی شکایت سامنے آئیں۔

حجت الاسلام نیاز نقوی نے کہا کہ وزارت حج کو بھی اس طرف توجہ دینی چاہیے کہ عمرہ اور زیارات پر وہ اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال عاشورہ محرم اور اربعین کے علاوہ سارا سال زیارات پر جانے کا سلسلہ جاری رہتا ہے، یہ سب وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نوٹس میں ہے مگر مسائل ہیں کہ بڑھتے ہی جا رہے ہیں، متعلقہ اداروں کی توجہ نہیں ہو رہی، اس لئے بحری سروس شروع کی جائے۔ جو پہلے پاکستان اور ایران کے درمیان کے بات چیت ہو چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چہلم حضرت امام حسین علیہ السلام پر کربلا میں 3 کروڑ سے زائد افراد نے حاضری دی جن میں سے 40 ہزار سے زائد پاکستانی تفتان کے راستے گئے اور فضائی راستوں سے جانے والوں کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔ اس لئے حکومت زمینی راستے سے واپس آنیوالے زائرین کیلئے انتظامات ابھی سے کرے تاکہ مسائل نہ ہو سکیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬