رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ نا اہل حکمرانوں کی غیر دانشمندانہ پالیسوں نے ملک کو تباہی کے دھانے میں لاکھڑا کیا ہے۔جو حکومت اپنے ملک کے باسیوں کے ساتھ کامیاب مذاکرات کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی اس سے بین الاقوامی معاملات میں سوائے جگ ہنسائی کے اور کسی چیز کی امید نہیں رکھی جا سکتی۔
انہوں نے بیان کیا کہ فیض آباد کو طاقت کے بل بوتے پر کھولنے کی کوشش کرنے والوں نے بدتدبیری کے باعث پورے ملک کو جام کرا دیا ہے۔ملک میں امن و امان کے قیام میں ناکامی پر وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو اپنے عہدے سے فوری مستعفی ہو جانا چاہیے ۔ملک کے حالات موجود حکومت کے قابو میں نہیں رہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک وزیر کو بچانے کے لئے پوری ملک کی سلامتی کو داؤ پرلگا دیا گیا ہے جو انتہائی شرمناک ہے۔ ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا کرنے کی بجائے افہام و تفہیم سے مسائل ہونے چاہیے۔فیض آباد میں دھرنے کے شرکاء کے خلاف طاقت اور اختیارات کے غلط استعمال نے پورے ملک میں انارکی پیدا کی دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ہر مسلمان کے ایمان کا بنیادی جز ہے۔ اس میں تبدیلی کرنے والے قوم و ملک کے مجرم اور خائن ہیں۔ان مجرموں کو قوم کے سامنے پیش کیا جائے۔پاکستان کی بنیاد نظریہ اسلام اور نظریہ اسلام کی اساس عقیدہ ختم نبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے جائز حقوق لیے احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔پرامن مظاہرین پر تشدد قابل مذمت ہے۔حکومت کے اندر ایسے عناصر موجود ہیں جو مختلف اداروں اور عوام میں ٹکراؤ چاہتے ہیں۔ارض پاک تصادم کی کسی بھی صورتحال کا قطعی متحمل نہیں ہے۔جو قوتیں ملک میں انتشار چاہتی ہیں انہیں بھی بے نقاب کیا جانا ہو گا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/