رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اعلی اسلامی شیعہ کونسل لبنان کے سربراہ آیت الله عبدالامیر قبلان نے اپنے ایک پیغام میں قدس شریف کو صیہونی غاصب حکومت اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے متعلق امریکہ کے صدر ڈونالٹ ٹرمپ کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے اور وضاحت کی : ٹرامپ کی طرف سے اس فیصلہ پر شدید درد و دکھ کے با وجود کسی بھی وجہ سے حیران نہیں ہوئے کیوں کہ وہ قدس کو یہودیوں کی بنائی ہوئی اور اس کی تاریخ کو نہیں مٹا سکتا ہے ۔
اس پیغا میں آیا ہے : مزاحمت فرنٹ کی قانونی اختیار قدس کی حمایت اور یھودی سازی اور دشمن صیہونیستوں کی طرف سے اس کی اصلیت کو بدلنے کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن ہماری تشویش بعض عربوں اور مسلمانوں سے ہے کہ جو خطے میں امریکا سازی کھیل میں تل ابیب کے ساتھ علنی متحدہ میں شامل ہیں اور قدس کو بیچنے کی سازش میں کہ جس کا مقصد عربی و اسلامی ممالک کی تباہی ہے اس میں مشغول ہیں ۔
انہوں نے وضاحت کی : امریکا کی اس نئی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کرتا ہوں کہ مزاحمت اور اس کے محور ہمارے اصلی اختیار میں شمار ہوتے ہیں اور اسلامی قوم کے مختلف طبقات اور مزاحمتی فوج سے اپیل کرتا ہوں کہ اپنی یقینی مخالفت کے ذریعہ امریکا کے اس موقف کو مختلف وسائل اور مختلف طریقے سے پیش کرے تا کہ قدس و فلسطین کو نجات حاصل ہو سکے ۔
آیت الله قبلان نے بیان کیا : قدس خداوند عالم کی طرف سے مسلمانوں و عیسائیوں کے پاس ایک امانت ہے جس کے سلسلہ میں ان لوگوں کی ذمہ داری ہے اس سر زمین کو صیہنیستوں کی گمراہ کن سازش کہ یہودی سازی اور اس کی شناخت و وابستگی کو بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے اس سے نجات دلائیں ۔