رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عیسائی جوان جو آج صبح آستان قدس رضوی کے غیر ایرانی زائرین کے دفتر میں حاضر ہوا اور شہادتین کو زبان پر جاری کرتے ہوئے اسلام اورمذہب تشیع کو اختیار کر لیا۔
اسلام لانے کے بعد اپنا نام تبدیل کر کے رضا رکھ لیا، اپنے احساسات کو بیان کرتے ہوئے کہتا ہے: اس سے پہلے دین مبین اسلام کے بارے میں بہت زیادہ معلومات نہیں رکھتا تھا، لیکن اس دین کو اختیار کرنے کے بعد میری نظر اس دین کے بارے میں مکمل تبدیل ہو گئی ہے ۔
اس کا مزید یہ کہنا تھا: میں استاد ہوں اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے بہت سارے شاگرد مجھ سے تعلیم حاصل کرتے ہیں اور اسی وجہ سے اسلام کے بارے میں جاننے کا موقع ملا۔
رضا نے بتایا: شروع میں اس دین کی نسبت کوئی خاص احساس نہیں رکھتا تھا ، لیکن جب قریب سے اس دین کے احکامات اور اوامر ونواھی کا مشاھدہ کیا تو میرے اندر تجسس پیدا ہوا تاکہ اس دین کی نسبت پیدا ہونے والے سوالات و شبہات حاصل کرنے کے لئے مطالعہ کروں۔
اس نئے مسلمان جوان نے اسلام کو مکمل ترین الھی دین جانتے ہوئے کہا: جس وقت قرآن سے آشنا ہوا تو بہت زیادہ شوق رکھتا تھا تاکہ اس کے مفاہیم سے آشنائی حاصل کروں اور اسی وجہ سے قرآن کا ترجمہ کے ساتھ مطالعہ کیا ۔
اس کا کہنا تھا: اس وقت میرے اندر بہت اچھا احساس ہے ، بہت سکون محسوس کرتا ہوں اور کوشش کر رہا ہوں کہ زیادہ سے زیادہ کتابوں اور مقالہ جات کا مطالعہ کروں تاکہ اس دین کے بارے میں اور مسلمان عظیم شخصیات کے بارے میں آشنائی حاصل کر سکوں۔
رضا نے بتایا کہ فن لینڈ ایک ایسا ملک ہے جہاں پر مہاجرین بہت زیادہ قیام پذیر ہیں اور لوگ مختلف عقائد اور تفکرات کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں، انہوں نے کہا: اگر کوئی شخص مسلمان ہونے کی طرف مائل ہو تو میں اس سلسلے میں اس کی مدد کر سکتا ہوں تاکہ صحیح راستے کا انتخاب کر سکے،اور اس پرآشوب دنیا میں اندرونی سکون واطمینان حاصل کر سکے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/