رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے دورہ ہندوستان کے آخری مرحلے میں ایران اور ہندوستان نے چھبیس شقوں پر مشتمل ایک مشترکہ بیانیہ جاری کیا ہے جس میں دونوں ملکوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ موجودہ اعلی سطح کے تعاون اور تعلقات کو مسلسل دوطرفہ دوروں کے ذریعے تمام میدانوں میں فروغ دیا جائے گا-
اس بیان میں ایران اور ہندوستان نے علاقائی اور علاقے سے باہر کی سطح پر مختلف پہلوؤں میں تعلقات اور ارتباطات کو فروغ دینے میں دونوں ملکوں کے غیر معمولی کردار پر زور دیا ہے-
بیان کے مطابق چابہار بندرگاہ کی پوزیشن سے بھرپور استفادے اور افغانستان اور وسطی ایشیا کے ملکوں سے اس کے متصل ہونے کے پیش نظر ہندوستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ چابہار زاہدان ریلوے لائن کے پروجیکٹ کو مکمل کرنے میں ایران کے ساتھ تعاون کرے گا-
ایران اور ہندوستان کے حکام نے اس بیان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کی شناخت کر کے دہشت گردی کا اس کی ہر شکل میں مقابلہ کرنے پر زور دیا ہے-
ہندوستانی حکومت نے اس بیان میں ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد اور تجارت کی عالمی تنظیم ڈبلیو ٹی او میں ایران کی شمولیت کی حمایت کا اعلان کیا ہے-
ایران اور ہندوستان نے افغانستان کی قومی اتحاد کی حکومت کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں امن و استحکام ایک مضبوط، متحد اور جمہوری افغانستان اور اس کی ترقی و پیشرفت میں مدد دے سکتا ہے-
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کا تین روزہ دورہ ہندوستان ہفتے کی شام ختم ہو گیا-/۹۸۸/ ن۹۴۰