رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی مشھد مقدس سے رپورٹ کے مطابق، آیت الله مصطفی اشرفی شاهرودی نے حرم مطهر امام رضا (ع) کی مسجد گوهر شاد میں تقریر کرتے ہوئے کہا: جس کی بھی نماز قضا ہو وہ موت سے قبل اسے ادا کرلے کیوں کہ اس کے موت کے بعد دوسرے اس بات کو فراموش کر بیٹھیں گے نیز اگر کسی نمازی کی روزانہ کی کوئی نماز قضا ہوگئی ہے تو وہ دوسری نماز کا وقت آنے سے پہلے ادا کرلے ۔
حوزہ علمیہ خراسان کے استاد نے امام صادق(ع) سے منقول روایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: امام(ع) نے فرمایا« قریب ترین چیز جو انسان کو کفر سے نزدیک کرتی ہے وہ یہ ہے کہ انسان اپنے دینی بھائی کی کوئی کمی یا عبیب دیکھ کر محفوظ کرلے اور موقع کی تلاش میں رہے تاکہ ایک دن اس پر ظاھر کرسکے »
انہوں نے بزرگی کو اخلاقیات کی ضرورتوں میں سے شمار کیا اور کہا: مومنین بزرگ رہیں اور حتی اگر کسی میں کوئی کمی یا خامی دیکھیں بھی تو پروردگار سے اس کی بخشش کی دعا کریں ۔
آیت الله اشرفی نے حضرت امام صادق(ع) سے روایت نقل کرتے ہوئے کہا: حضرت(ع) نے فرمایا کہ « رسول اسلام(ص) نے فرمایا کہ اے مسلمان! ھرگز کسی دوسرے مسلمان کی عیب جوئی اور بدگوئی نہ کرو نیز اس کی خطاوں اور لغزشوں کے درپہ نہ رہو کہ اگر اس کام کے درپہ رہو گے تو خداوند متعال بھی تمھاری خطاوں اور لغزشوں کو آشکار و فاش کردے گا »
انہوں نے گناہوں کے منفی اثرات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: : انسان کی زندگی پر ہر گناہ کا خاص اثر ہے ، لوگوں کی عیب جوئی اور ان کے گناہوں اور لغزشوں کا افشاء ، خود اپنے ان گناہوں کے آشکار ہونے کا سبب ہے جسے تنہائی اور پوشیدہ طور پر انجام دیا گیا ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۷۶