‫‫کیٹیگری‬ :
17 May 2018 - 15:59
News ID: 435959
فونت
تبریز کے امام جمعہ :
حجت الاسلام والمسلمین آل هاشم نے اس تاکید کے ساتھ کہ اسلامی استقامتی محاذ کی حمایت شرعی حکم ہے کہا : آل سعود صیہونی حکومت کے ظلم و جنایت میں شریک ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین آل هاشم

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق آذربائجان شرقی میں ولی فقیہ کے نمائندے اور تبریز کے امام جمعہ حجت الاسلام والمسلمین سید محمدعلی آل هاشم نے مقبوضہ فلسطین اور خطے کی دوسرے ممالک و جہان میں صیہونی حکومت کی طرف سے ہو رہے ظلم و جنایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اس ظالم و بچوں کو قتل کرنے والی حکومت کی طرف سے ہو رہے ظلم وجنایت کسی پر پوشیدہ نہیں ہے ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ صیہونی حکومت کی فوج جو اپنے تمام دعووں کے با وجود ایک چھوٹی پارٹی حزب اللہ سے مقابلہ نہیں کر سکی بیان کیا : اگر آج صیہونی حکومت کے جنایت وظلم کا مشاہدہ کر رہا ہوں ؛ تو جاننا چاہیئے کہ اگر خطے کی رجعت پسند عربی ممالک کی حمایت نہیں ہوتی تو یہ فساد کی جڑ اپنے وجود کی سترہوں سال کا جشن نہیں منا پاتی ۔  

تبریز کے امام جمعہ نے اس اشارہ کے ساتھ کہ سعودی احمق حکام کی طرف سے صیہونی حکومت کی مادی و فوجی وسیاسی حمایت خلیج فارس کے حاشیہ عرب کے شیوخ کے لئے رسوائی ہے کہا : آل سعود صیہونی حکومت کے ظلم و جنایت میں شریک ہے ، یہ خبیث حکومت اپنے حالیہ ظلم میں ۶۲ فلسطینی کو شہید کیا اور ۲۸۰۰ لوگوں کو مجروح کیا ہے ۔

حجت الاسلام والمسلمین آل هاشم نے اس تاکید کے ساتھ کہ استقامتی محاذ کئی بار صیہونی حکومت کی تخیلی بھرم کو توڑنے میں کامیابی حاصل کی ہے وضاحت کی : حزب اللہ کے ساتھ اسرائیل کی ۳۳ روزہ جنگ نے ثابت کر دیا ہے کہ اس ظالم حکومت کی فوج مکڑی کے جالے سے بھی سست ہے ، کیوں کہ کوئی بھی فکر نہیں کر سکتا ہے ، بشریت پر ظلم و جنایت کرنے والے کو ایک گروہ پسپہ کر دے گا ۔

انہون نے اس بیان کے ساتھ کہ حزب اللہ لبنان آیات قرآنی ، رسول اکرم (ص) کی نصیحت کی پیروی ، اتحاد و یکجہتی ، الہی امداد پر قلبی ایمان کے ذریعہ صیہونی حکومت کا مقابلہ کر سکی ہے وضاحت کی : ۱۱ روزہ جنگ اور غزہ کی ۸ روزہ جنگ نے بھی منحوس صیہونی حکومت کے مقابلہ میں استقامتی محاذ کی بہادری کا مشاہدہ کیا گیا ۔ /۹۸۹/ف۹۷۵/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬